اس پابندی کے پیش نظر وادی کے باشندگان میں بھی برڈ فلو کو لے کر خدشات مرتب ہو گئے ہیں جس وجہ سے دکانداروں کو تقریباً 60 فیصد نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرینگر شہر میں پولٹری فروخت کرنے والے دکانداروں نے دعوی کیا ہے کہ " گزشتہ تین دنوں سے ہمیں تقریباً 60 فیصد کا نقصان ہوا ہے۔
جموں کشمیر کے باہر سے اب پولٹری کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے جس وجہ سے ہمیں مقامی فارم سے ہی پرندے خریدنے پڑتے ہیں۔ تاہم عوام میں خدشات کی وجہ سے ہمیں نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ " ہمیں بھی خدشات ہیں اس لیے آپ دیکھ سکتے ہیں ہمارے پاس بھی زیادہ مال بچا نہیں ہے۔ انتظامیہ نے دعوی کیا ہے کہ وادی میں موجود پولٹری بالکل ٹھیک ہے تاہم کسی بھی قسم کا سمجھوتا نہیں کر سکتے۔"
پولٹری کی قیمتوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ " دیکھیے ہمیں سب مال اب مقامی فارم سے ہی خریدنا پڑتا ہے۔ باہر سے جب مال درآمد ہوتا تھا تب قیمتیں بتائیں کرنے کا پیمانہ الگ تھا اور اب الگ ہو سکتا ہے۔ حلال کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ اضافہ کیا کریں نا مال ہے اور نہ خریدار۔"
قابل ذکر ہے کی گزشتہ روز جموں و کشمیر کے تین اضلاع سے بھی نامعلوم وجوہات کی وجہ سے پرندوں کے مرنے کی خبریں موصول ہوئی تھی۔