سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد نے مسلسل آٹھویں جمعہ کو بھی کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی برقرار رکھی۔ مزید میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کرکے ان کی منصبی ذمہ داریوں کی ادائیگی پر قدغن عائد کیا۔ وہیں ریاستی انتظامیہ کے عمل کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے انجمن اوقاف نے کہا کہ اس طرح آج بھی جامع مسجد کے صدہا سالہ منبر ومحراب قال اللہ وقال الرسول ﷺ کی دعوت و تبلیغ سے خاموش رہے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ریاستی انتظامیہ کا اس طرح کا اقدام نہ صرف مداخلت فی الدین کے مترادف ہے بلکہ اس طرح کے معاندانہ عمل سے یہاں کے عوام کے جذبات اور احساسات کو بھی شدید طور پر مجروح کیا جارہا ہے۔ انجمن اوقاف نے اپنے بیان میں کہا کہ جامع مسجد سرینگر کو دانستہ طور نشانہ بنانا اور میرواعظ کو اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کرنا، نہ صرف ان کی مذہبی آزادی سلب کرنے کے مترادف ہے بلکہ اس سے عوامی جذبات کو بھی دیدہ دانستہ طور پر ٹھیس پہنچائی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- مہاجر ملت مسجد شریف کو آگ کی واردات کے دوران ہوئے شدید نقصان پر میرواعظ کا اظہارافسوس
- جامع مسجد سرینگر میں مسلسل چھٹے جمعہ بھی نماز ادا نہ ہو سکی
بیان میں مزید کہا گیا کہ جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی اور میرواعظ کی منصبی ذمہ داریوں پر لگاتار قدغن انجمن کے ساتھ ساتھ یہاں کے عوامی حلقوں کیلئے شدید فکر وتشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ خاص طور پر شہر و گام سے آنے والے نمازیوں اور میرواعظ کشمیر کے مواعظ حسنہ سے استفادہ کرنے والے لوگوں میں سخت مایوسی دیکھنے کو مل رہی ہے۔