جموں و کشمیر کے شمالی ضلع بانڈی پورہ کے شادی پورہ سوناواری میں ریت نکالنے کے کام سے وابستہ درجنوں افراد نے ضلع انتظامیہ کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کیا-
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب ان سے حال ہی میں ریت اور باجری نکالنے پر عائد پابندی کی وجہ سے وہ بے روزگار ہوگئے ہیں اور اس طرح ان کے پاس کوئی دوسرا کمانے کا ذریعہ نہیں رہا۔
مظاہرے میں شامل لوگوں کا مطالبہ تھا کہ انہیں دریائے جہلم سے ریت نکالنے کی اجازت دی جائے-
ان کا کہنا تھا کہ وہ اسی کام سے اپنے اہل خانہ کی کفالت کرتے ہیں اور اگر اس طرح سے اس کام پے پابندی لگ گئی تو وہ فاقہ کشی پر مجبور ہونگے-
احتجاجی مظاہرے میں شامل درجنوں افراد ضلع گاندربل کے مختلف دیہات سے تعلق رکھتے تھے۔ مذکورہ افراد نالہ سندھ سے باجری یا ریت نکالنے کا کام کرتے تھے اور اس طرح سے اپنا روزگار چلاتے تھے۔
خیال رہے کہ حکومت نے حال ہی میں دریاؤں و نالوں سے ریت و باجری از خود نکالنے پر پابندی عائد کی ہے اور اس کام کے لئے باضابطہ کنٹریکٹ نظام کا قیام عمل میں لانے کی ہدایات دی ہے جس کے پیش نظر آزادانہ طور پر ریت نکالنے کو غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے-