ETV Bharat / state

'دفعہ 370 نے عسکریت پسندوں اور علیحدگی پسندوں کی مدد کی'

author img

By

Published : Nov 12, 2019, 10:06 AM IST

جموں و کشمیر کی دفعہ 370 کی منسوخی کا دفاع کرتے ہوئے مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ یہ اقدام انتہائی ضروری تھا کیونکہ اس دفعہ نے ' لوگوں میں علیحدگی پسندانہ ذہنیت' پیدا کرکے 'عسکریت پسندی' کو جنم دیا۔

'دفعہ 370 نے عسکریت پسندوں اور علیحدگی پسندوں کی مدد کی'


نو نومبر کو مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ دائر کیا ۔ حلف نامے کے مطابق حکومت کا یہ اقدام منصفانہ ہے اور اس کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ اس سے خطے کو ترقی ملے گی اور لوگوں کو امن و آشتی کا ماحول ملے گا۔

مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ' دفعہ 370نے ملک کی باقی ریاستوں کے ساتھ جموں و کشمیر کے اتحاد کو روک دیا تھا اور دفعہ 370 نے عسکریت پسندوں اور علیحدگی پسند عناصر کی مدد کی تاکہ غیر ملکی افواج کی مدد سے ریاست کے عوام میں علیحدگی پسندی کے جذبات کو بویا جاسکے۔ '

حلف نامے میں مزید کہا گیا کہ 'دفعہ 370 نے جموں و کشمیر کے عوام کو قانونی نظام اور یہاں تک کہ پارلیمنٹ کے ترامیم اور دیگر قوانین کے فوائد حاصل کرنے سے روک دیا تھا۔'

یہ حلفیہ بیان مرکزی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر سے متعلق فیصلوں کو چیلینج کرنے والی سپریم کورٹ میں درخواستوں پر ردعمل ہے۔

بتادیں کہ اس سے قبل نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان اور دیگر سرکردہ رہنماؤں نے دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے خلاف عرضیاں داخل کی تھیں۔ درخواستوں میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ' مودی حکومت جموں و کشمیر کے عوام کو اعتماد میں لیے بغیر اس کا خصوصی ریاستی درجہ ختم کیا۔'

مرکز نے اس کے جواب میں کہا کہ دفعہ 370 کو ختم کرنے کے لیے مرکز اور پارلیمنٹ کے ذریعہ قانونی طور پر اختیارات استعمال کیے گئے۔ اور یہ دفعہ عارضی تھا جسے منسوخ کرنے کا مرکز کو اختیار حاصل ہے۔

دفعہ 35 اے کے خاتمے کا جواز پیش کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ خاص طور پر غیر کشمیری سے شادی کرنے والی خواتین کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا اور یہ دفعہ مجموعی معاشی ترقی میں سنگین رکاوٹ بنا رہا۔ ریاست میں کوئی نجی یونیورسٹی نہیں ہے، بھارتی حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر مالی تعاون کے باوجود ریاست کی ترقی رک سی گئی تھی۔

واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے تقریباً تین ماہ بعد ریاست کو سرکاری طور پر دو مرکزی علاقے 'جموں و کشمیر' اور 'لداخ' میں تقسیم کردیا ہے۔


نو نومبر کو مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ دائر کیا ۔ حلف نامے کے مطابق حکومت کا یہ اقدام منصفانہ ہے اور اس کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ اس سے خطے کو ترقی ملے گی اور لوگوں کو امن و آشتی کا ماحول ملے گا۔

مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ' دفعہ 370نے ملک کی باقی ریاستوں کے ساتھ جموں و کشمیر کے اتحاد کو روک دیا تھا اور دفعہ 370 نے عسکریت پسندوں اور علیحدگی پسند عناصر کی مدد کی تاکہ غیر ملکی افواج کی مدد سے ریاست کے عوام میں علیحدگی پسندی کے جذبات کو بویا جاسکے۔ '

حلف نامے میں مزید کہا گیا کہ 'دفعہ 370 نے جموں و کشمیر کے عوام کو قانونی نظام اور یہاں تک کہ پارلیمنٹ کے ترامیم اور دیگر قوانین کے فوائد حاصل کرنے سے روک دیا تھا۔'

یہ حلفیہ بیان مرکزی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر سے متعلق فیصلوں کو چیلینج کرنے والی سپریم کورٹ میں درخواستوں پر ردعمل ہے۔

بتادیں کہ اس سے قبل نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان اور دیگر سرکردہ رہنماؤں نے دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے خلاف عرضیاں داخل کی تھیں۔ درخواستوں میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ' مودی حکومت جموں و کشمیر کے عوام کو اعتماد میں لیے بغیر اس کا خصوصی ریاستی درجہ ختم کیا۔'

مرکز نے اس کے جواب میں کہا کہ دفعہ 370 کو ختم کرنے کے لیے مرکز اور پارلیمنٹ کے ذریعہ قانونی طور پر اختیارات استعمال کیے گئے۔ اور یہ دفعہ عارضی تھا جسے منسوخ کرنے کا مرکز کو اختیار حاصل ہے۔

دفعہ 35 اے کے خاتمے کا جواز پیش کرتے ہوئے مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ خاص طور پر غیر کشمیری سے شادی کرنے والی خواتین کو امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا اور یہ دفعہ مجموعی معاشی ترقی میں سنگین رکاوٹ بنا رہا۔ ریاست میں کوئی نجی یونیورسٹی نہیں ہے، بھارتی حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر مالی تعاون کے باوجود ریاست کی ترقی رک سی گئی تھی۔

واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے تقریباً تین ماہ بعد ریاست کو سرکاری طور پر دو مرکزی علاقے 'جموں و کشمیر' اور 'لداخ' میں تقسیم کردیا ہے۔

Intro:Body:

Article 370 regime helped militants, separatists, Centre tells Supreme Court


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.