ذرائع کے مطابق جموں کے گجن سو علاقے میں گروڈا سرحد پر قائم ایک چوکی پر تعینات سب انسپکٹر نے اپنی ہی سروس رائفل سے زندگی کا خاتمہ کر دیا۔
ہلاک شدہ فوجی افسر کی شناخت چکر پانی پرساد تیواری ساکن مدھیہ پردیش کے بطور ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیواری کو فوری طور سب ضلع ہسپتال مڑھ منتقل کیا گیا لیکن وہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔ دریں اثناء پولیس نے اس ضمن میں ایک کیس درج کر کے تحقیقاتی کارروائی شروع کردی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سکیورٹی اداروں کی جانب سے یوگا اور آرٹ آف لیونگ کی سرگرمیاں متعارف کرانے کے باوجود بھی جموں و کشمیر میں تعینات سیکیورٹی فورسز اہلکاروں میں خودکشی کے رجحان میں کوئی کمی نہیں آ رہی ہے۔
سابق مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع سبھاش بھامرے نے ماہ فروری میں راجیہ سبھا میں فوجی جوانوں کی طرف سے خودکشی کرنے کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ سال 2018 کے دوران 80 فوجی اہلکاروں نے خود کشی کی جبکہ ہوائی فوج میں 16 اہلکاروں اور نیوی میں 8 اہلکاروں نے خود کشی کی۔
انہوں نے کہا کہ سال 2017 میں 75 فوجی اہلکاروں کے بارے میں شک کیا جاتا ہے کہ انہوں نے خود کشی کی ہے جبکہ سال 2016 میں 104 فوجی اہلکاروں کی موت خودکشی کرنے سے واقع ہوئی ہے۔