ETV Bharat / state

پچیس اراکین پر مشتمل وفد جموں و کشمیر کا دورہ کرے گا - kashmirvisit

گذشتہ ماہ یوروپی یونین کی پارلیمنٹ میں زیر بحث آئے جموں و کشمیر سے متعلق قرارداد پر رائے دہندگی سے قبل 25 یورپی یونین کا ایک گروپ اس ہفتے کے آخر میں جموں و کشمیر کا دورہ کر رہا ہے۔

جموں و کشمیر:  غیر ملکی سفارتکاروں کا ایک اور دورہ
جموں و کشمیر: غیر ملکی سفارتکاروں کا ایک اور دورہ
author img

By

Published : Feb 10, 2020, 9:58 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 8:16 PM IST

واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تقسیم کے بعد یہ تیسرا غیر ملکی اور یورپی یونین کا دوسرا پارلیمنٹ کا وفد ہے جو کشمیر کا دورہ کرے گا۔

اطلاعات کے مطابق یوروپی یونین کے اراکین دو روزہ دورے پر آرہے ہیں جن کا دورہ 12 فروری سے متوقع ہے ۔ یہ دورہ فوج کی طرف سے منعقد کیا جارہا ہے جیسا کہ جموں و کشمیر کا دورہ کرنے والے غیر ملکی وفود کے سابقہ دو دورے ہوئے تھے۔

یوروپی یونین کے یہ اراکین پارلیمان کشمیر کے ضلعی صدر دفاتر کا دورہ کریں گے جہاں انتظامیہ انہیں کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بریف کرے گی۔ انھیں فوج کے اعلی کمانڈرز کی جانب سے بھی کشمیر کی صورتحال اور عسکریت پسندوں کی دراندازی کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کی جائے گی۔

رپورٹز کے مطابق جنوری میں دورہ کشمیر کے دوران یوروپی یونین کے ممبران نے سفر کرنے سے انکار کر دیا تھا لیکن اس بار یورپی یونین کے متعدد ارکان اس دورے پر راضی ہوگئے ہیں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ساؤتھ بلاک میں یورپی یونین ہیڈز آف مشن سے ملاقات کی جہاں انہوں نے برسلز کے اپنے آنے والے دورے، غیر ملکی سفیروں کے جموں و کشمیر کے دورہ اور شہریت ترمیم ایکٹ کے خلاف خدشات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔

ایک سرکاری ذرائع نے وفد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ' ہمیں آخری دورے سے مثبت آراء ملی تھیں جس میں امریکی سفیر کینتھ جسٹر شامل تھے جنہوں نے 9-10 جنوری کو جموں وکشمیر کا دورہ کیا تھا۔'

ان کا مزید کہنا ہے کہ ' جب کہ تمام سفیروں نے جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی نظربندی اور انٹرنیٹ پابندیوں جیسے معاملات کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا، تو وہ یہ دیکھنے میں کامیاب ہوگئے کہ وہاں سڑکوں پر ٹریفک معمول کے مطابق ہے اور پورا یونین ٹیریٹریری اس طرح کے لاک ڈاون کے تحت نہیں ہے جس کی توقع کی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق حکومت اب باقاعدہ بنیادوں پر جموں و کشمیر میں سفارتکاروں کو لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تقسیم کے بعد یہ تیسرا غیر ملکی اور یورپی یونین کا دوسرا پارلیمنٹ کا وفد ہے جو کشمیر کا دورہ کرے گا۔

اطلاعات کے مطابق یوروپی یونین کے اراکین دو روزہ دورے پر آرہے ہیں جن کا دورہ 12 فروری سے متوقع ہے ۔ یہ دورہ فوج کی طرف سے منعقد کیا جارہا ہے جیسا کہ جموں و کشمیر کا دورہ کرنے والے غیر ملکی وفود کے سابقہ دو دورے ہوئے تھے۔

یوروپی یونین کے یہ اراکین پارلیمان کشمیر کے ضلعی صدر دفاتر کا دورہ کریں گے جہاں انتظامیہ انہیں کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بریف کرے گی۔ انھیں فوج کے اعلی کمانڈرز کی جانب سے بھی کشمیر کی صورتحال اور عسکریت پسندوں کی دراندازی کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کی جائے گی۔

رپورٹز کے مطابق جنوری میں دورہ کشمیر کے دوران یوروپی یونین کے ممبران نے سفر کرنے سے انکار کر دیا تھا لیکن اس بار یورپی یونین کے متعدد ارکان اس دورے پر راضی ہوگئے ہیں۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ساؤتھ بلاک میں یورپی یونین ہیڈز آف مشن سے ملاقات کی جہاں انہوں نے برسلز کے اپنے آنے والے دورے، غیر ملکی سفیروں کے جموں و کشمیر کے دورہ اور شہریت ترمیم ایکٹ کے خلاف خدشات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔

ایک سرکاری ذرائع نے وفد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ' ہمیں آخری دورے سے مثبت آراء ملی تھیں جس میں امریکی سفیر کینتھ جسٹر شامل تھے جنہوں نے 9-10 جنوری کو جموں وکشمیر کا دورہ کیا تھا۔'

ان کا مزید کہنا ہے کہ ' جب کہ تمام سفیروں نے جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی نظربندی اور انٹرنیٹ پابندیوں جیسے معاملات کے بارے میں اپنے خدشات کا اظہار کیا، تو وہ یہ دیکھنے میں کامیاب ہوگئے کہ وہاں سڑکوں پر ٹریفک معمول کے مطابق ہے اور پورا یونین ٹیریٹریری اس طرح کے لاک ڈاون کے تحت نہیں ہے جس کی توقع کی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق حکومت اب باقاعدہ بنیادوں پر جموں و کشمیر میں سفارتکاروں کو لے جانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

Intro:Body:

Another Visit By Foreign Diplomats To J&K Next Week


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 8:16 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.