ETV Bharat / state

برفباری میں جانوروں کو خوراک کی کمی - انسانی  بستیوں کا رخ

وادی کشمیر میں گزشتہ دنوں سے میدانی اور پہاڑی علاقوں کے ساتھ ساتھ جنگلی علاقوں میں ہوئی بھاری برفباری کے نتیجے میں جانوروں کو آج کل خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔

برفباری میں جانوروں کو خوراک کی کمی
برفباری میں جانوروں کو خوراک کی کمی
author img

By

Published : Jan 18, 2020, 4:35 PM IST

جنگلی علاقوں میں کئی فٹ کی برف جمع ہوجانے سے جڑی بوٹیاں اور درختوں کے پتے کھانے والے جانوروں کو خوراک کی تلاش میں کئی دقتیں پیش آرہی ہیں .جس کے چلتے اب ہرن اور دیگر قسم کے نایاب جانور غذا کی تلاش میں انسانی بستیوں کا رخ کرنے پر مجبور ہورہے ہیں ۔
ادھر اب شکاری میں سرگرم ہوگئے ہیں جو ہرن اور دوسرے جانور کو شکار کرنے کی طاق رہتے ہیں

برفباری میں جانوروں کو خوراک کی کمی

دوسری حانب وادی کشمیر کی آبی پناگاہوں میں اس وقت زئد از دس لاکھ مہاجر پروندوں کی چہچاہٹ سے دلفریب مناظر دیکھنےکو تو ملتے ہیں لیکن سخت سردی اور آبی ذخائر منجمند ہونے کے باعث ان مہمان پرندوں کو بھی خوراک ملنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

اگچہ جموں کشمیر میں آبی پرندوں اور جنگلی جانوروں کو شکار کرنےپر سرکاری پابندی عائد یے لیکن اس کے باوجود بھی ان پرندوں کے لیے شکاریوں کا خطرہ کم نہیں ہوا ہے کیونکہ یہ مہمان پرندے صبح و شام کافی کم اونچائی کی اڑان بھرتے ہیں وہیں یہ غذا کی تلاش میں دوسرے جھیلوں اور آبی پناگاہوں کیطرف نکلتے ہیں. اس لئے شکاریوں کے لیے انہیں شکار کرنا آسان بن جاتا ہے.
یہی وجہ ہے کہ ماہرین اور دوسرے ذی شعور افراد کو جنگلی جانوروں اور پرندوں کی سلامتی کے لیے خدشہ لاحق رہتا ہے۔

ریجنل وائلڈ لائف وارڈن رشید یحیانقانش کا کہنا ہے کہ اس برفباری میں واقعی جانوروں اور پرندوں کو خوراک کی کمی کا سامنا رہتا ہے.وہیں موسم سرما کے دوران ان جنگلی جانوروں اور آبی پرندوں کو شکار ہونے کا خطرہ بڑ جاتا ہے لیکن انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لیے محکمہ سرگرم یے اورخلاف ورزی کرنے والے افراد کو قانون کے شکنجے میں بھی لایا جارہا ہے ۔

بہرحال متعلقہ محکمہ کو جنگلی جانوورں کے تحفظ اور غذا فراہم کرنے کے لیے زمینی سطح پر ٹھوس اور کارگر اقدامات اٹھانے ہوں گےوہیں عام لوگوں پر بھی یہ زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ انسانیت کا فرض نبھا کر پرندوں اور جنگلی جانوروں کو شکار ہونے سے بچائے۔

جنگلی علاقوں میں کئی فٹ کی برف جمع ہوجانے سے جڑی بوٹیاں اور درختوں کے پتے کھانے والے جانوروں کو خوراک کی تلاش میں کئی دقتیں پیش آرہی ہیں .جس کے چلتے اب ہرن اور دیگر قسم کے نایاب جانور غذا کی تلاش میں انسانی بستیوں کا رخ کرنے پر مجبور ہورہے ہیں ۔
ادھر اب شکاری میں سرگرم ہوگئے ہیں جو ہرن اور دوسرے جانور کو شکار کرنے کی طاق رہتے ہیں

برفباری میں جانوروں کو خوراک کی کمی

دوسری حانب وادی کشمیر کی آبی پناگاہوں میں اس وقت زئد از دس لاکھ مہاجر پروندوں کی چہچاہٹ سے دلفریب مناظر دیکھنےکو تو ملتے ہیں لیکن سخت سردی اور آبی ذخائر منجمند ہونے کے باعث ان مہمان پرندوں کو بھی خوراک ملنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے

اگچہ جموں کشمیر میں آبی پرندوں اور جنگلی جانوروں کو شکار کرنےپر سرکاری پابندی عائد یے لیکن اس کے باوجود بھی ان پرندوں کے لیے شکاریوں کا خطرہ کم نہیں ہوا ہے کیونکہ یہ مہمان پرندے صبح و شام کافی کم اونچائی کی اڑان بھرتے ہیں وہیں یہ غذا کی تلاش میں دوسرے جھیلوں اور آبی پناگاہوں کیطرف نکلتے ہیں. اس لئے شکاریوں کے لیے انہیں شکار کرنا آسان بن جاتا ہے.
یہی وجہ ہے کہ ماہرین اور دوسرے ذی شعور افراد کو جنگلی جانوروں اور پرندوں کی سلامتی کے لیے خدشہ لاحق رہتا ہے۔

ریجنل وائلڈ لائف وارڈن رشید یحیانقانش کا کہنا ہے کہ اس برفباری میں واقعی جانوروں اور پرندوں کو خوراک کی کمی کا سامنا رہتا ہے.وہیں موسم سرما کے دوران ان جنگلی جانوروں اور آبی پرندوں کو شکار ہونے کا خطرہ بڑ جاتا ہے لیکن انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لیے محکمہ سرگرم یے اورخلاف ورزی کرنے والے افراد کو قانون کے شکنجے میں بھی لایا جارہا ہے ۔

بہرحال متعلقہ محکمہ کو جنگلی جانوورں کے تحفظ اور غذا فراہم کرنے کے لیے زمینی سطح پر ٹھوس اور کارگر اقدامات اٹھانے ہوں گےوہیں عام لوگوں پر بھی یہ زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ انسانیت کا فرض نبھا کر پرندوں اور جنگلی جانوروں کو شکار ہونے سے بچائے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.