سرکار دعوی کرتی ہیں کہ وہ لوگوں کو لاک ڈاؤن میں مفت میں راشن دستیاب کرا رہی ہیں، لیکن سچائی یہ ہے کہ ضرورت مندوں کو فری کا راشن تو دور انہیں قیمت پر بھی سرکاری راشن نہیں مل رہا ہے۔ اسی طرح کا ایک معاملہ جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے دور دراز پہاڑی علاقے گاورن کے پٹھان پورہ میں سامنے آیا ہے۔
جہاں رہائش پذیر لوگوں کی شکایت ہے کہ کئی کنبے راشن کارڈ سے محروم ہیں، جنہیں راشن خریدنے کے لئے دکانداروں سے مہنگی قیمت پر راشن خرید کر پیٹ کی بھوک مٹانی پڑتی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اس علاقے میں 40 گھر ایسے ہیں جن کے پاس راشن کارڈ نہیں ہے۔ سرکاری افسران کے یہاں چکر لگائے لیکن ہمیشہ مایوسی ہاتھ لگی۔ اس بارے میں مقامی شخص لیاقت علی خان بتاتے ہیں کہ ہمیں راشن نہیں ملنے سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مہنگی قیمتوں پر راشن خریدنا پڑتا ہے۔ ہم نے افسران سے رابطہ کیا لیکن کسی نے کچھ نہیں سُنا۔
وہیں نثار احمد کہتے ہیں کہ سرکار لاکھ دعوے کریں لیکن زمین پر سچائی دور دور تک نہیں ہے۔ ہمیں دکانوں سے راشن خرید کر زندگی گزارنی پڑتی ہے۔ ہماری بات کو افسران سنیجدگی سے لیں۔
مزید پڑھیں: 'مسلم-سکھ بھائی چارے کو زک پہنچانے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی'
اس معاملے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو محکمہ امور صارفین کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ولی محمد نے فون پر بتایا کہ وہ دوسرے روز اس علاقے کا جائزہ لیں گے، اور جو لوگ راشن کارڈ سے محروم ہیں انہیں جلد راشن کارڈ مہیا کرایا جائے گا۔