ETV Bharat / state

' شہریت سند قانون میں ترامیم انسانی حقوق کی پامالی ہے'

author img

By

Published : May 23, 2020, 5:26 PM IST

محمد یوسف تاریگامی کا کہنا ہے کہ یہ افسوسناک ہے کہ دنیا کورونا وائرس سے جوجھ رہی ہے لیکن جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے ۔

' شہریت سند قانون میں ترامیم انسانی حقوق کی پامالی ہے'
' شہریت سند قانون میں ترامیم انسانی حقوق کی پامالی ہے'

مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر میں تنظیم نو قانون لاگو کرنے کے بعد ڈومیسائل قانون میں بھی ترمیم کر کے نافذ کیا گیا ہے جس کے تحت شہریت کا حق اب دیگر ریاستوں کے لوگوں، مرکزی حکومت کے جموں و کشمیر میں تعینات ملازمین اور یہاں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو بھی ملے گا۔

' شہریت سند قانون میں ترامیم انسانی حقوق کی پامالی ہے'


جموں و کشمیر میں 1927 سے نافذ حق شہریت قانون میں ترامیم کا حق سابق ریاستی اسمبلی کے اختیار میں تھا لیکن دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے کے بعد یہ حق اب مرکزی حکومت کے پاس ہے۔

حالیہ دنوں میں ترمیم شدہ حق شہریت قانون کا نفاذ عمل میں لایا گیا اور اس کے تحت جمعہ کے روز لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے جموں و کشمیر میں تیز تر اور بے نقص بھرتی عمل کو یقینی بنانے کیلئے بھرتی قواعد و ضوابط کو آسان بنانے پر اعلٰی سطحی میٹینگ کے دوران آنے والے دنوں میں 10 ہزار سرکاری اسامیوں کو پورا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم اس میں ترمیم شدہ حق شہریت قانون کے تحت بھرتی ہوگی جس میں دیگر ریاستوں کے افراد بھی شامل ہے۔

وادی میں اس اعلان کے بعد سیاسی و عوامی حلقوں میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے اور عام رائے یہ ظاہر کی گئی ہے کہ اس قانونی رد وبدل سے جموں و کشمیر میں ڈیموگرافی کو بگاڑنے کی سازش ہے۔


ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہو ئے سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری اور سابق رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے بتایا کہ یہ ترامیم مزاحمت خیز ہے۔

انکا کہنا ہے کہ یہ افسوسناک ہے کہ دنیا کورونا وائرس سے جوجھ رہی ہے لیکن جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے اور ملک کے آئین کے ساتھ کھلواڈ کیا جا رہا ہے۔



سابق وزیر اور سیاسی لیڈر حکیم یاسین کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی سے جموں و کشمیر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں سے انکا حق پامال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ یہاں کے لوگوں کی شہریت اور نوکریوں تحفظ رکھا جائے گا لیکن ترمیم شدہ قانون لوگوں کے ساتھ وعدہ خلافی ہے۔


پی ڈی پی نے کہا کہ نوکریوں اور ڈومسایل قانون میں تبدیلی کرنے سے یہاں کے لوگوں کے حق پر شب و خون مارنے کے مترادف

پی ڈی پی کا مزید کہنا تھا کہ ان ترامیم سے جموں و کشمیر کا مسئلہ کشیدہ ہوتا جارہا ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ پارٹی اس کی مزاحمت کرے گی۔

مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر میں تنظیم نو قانون لاگو کرنے کے بعد ڈومیسائل قانون میں بھی ترمیم کر کے نافذ کیا گیا ہے جس کے تحت شہریت کا حق اب دیگر ریاستوں کے لوگوں، مرکزی حکومت کے جموں و کشمیر میں تعینات ملازمین اور یہاں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کو بھی ملے گا۔

' شہریت سند قانون میں ترامیم انسانی حقوق کی پامالی ہے'


جموں و کشمیر میں 1927 سے نافذ حق شہریت قانون میں ترامیم کا حق سابق ریاستی اسمبلی کے اختیار میں تھا لیکن دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے کے بعد یہ حق اب مرکزی حکومت کے پاس ہے۔

حالیہ دنوں میں ترمیم شدہ حق شہریت قانون کا نفاذ عمل میں لایا گیا اور اس کے تحت جمعہ کے روز لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے جموں و کشمیر میں تیز تر اور بے نقص بھرتی عمل کو یقینی بنانے کیلئے بھرتی قواعد و ضوابط کو آسان بنانے پر اعلٰی سطحی میٹینگ کے دوران آنے والے دنوں میں 10 ہزار سرکاری اسامیوں کو پورا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم اس میں ترمیم شدہ حق شہریت قانون کے تحت بھرتی ہوگی جس میں دیگر ریاستوں کے افراد بھی شامل ہے۔

وادی میں اس اعلان کے بعد سیاسی و عوامی حلقوں میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے اور عام رائے یہ ظاہر کی گئی ہے کہ اس قانونی رد وبدل سے جموں و کشمیر میں ڈیموگرافی کو بگاڑنے کی سازش ہے۔


ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہو ئے سی پی آئی ایم کے جنرل سکریٹری اور سابق رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے بتایا کہ یہ ترامیم مزاحمت خیز ہے۔

انکا کہنا ہے کہ یہ افسوسناک ہے کہ دنیا کورونا وائرس سے جوجھ رہی ہے لیکن جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے اور ملک کے آئین کے ساتھ کھلواڈ کیا جا رہا ہے۔



سابق وزیر اور سیاسی لیڈر حکیم یاسین کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی سے جموں و کشمیر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں سے انکا حق پامال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ یہاں کے لوگوں کی شہریت اور نوکریوں تحفظ رکھا جائے گا لیکن ترمیم شدہ قانون لوگوں کے ساتھ وعدہ خلافی ہے۔


پی ڈی پی نے کہا کہ نوکریوں اور ڈومسایل قانون میں تبدیلی کرنے سے یہاں کے لوگوں کے حق پر شب و خون مارنے کے مترادف

پی ڈی پی کا مزید کہنا تھا کہ ان ترامیم سے جموں و کشمیر کا مسئلہ کشیدہ ہوتا جارہا ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ پارٹی اس کی مزاحمت کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.