جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے عالی کدل سے تعلق رکھنے والے دو سالہ زکرا فاروق نامی معصوم بچی کے والدین اور رشتہ داروں نے اے ایس جی نامی آنکھوں کے ہسپتال کے ڈاکٹروں کے خلاف احتجاج کیا۔
تفصیلات کے مطابق ایک برس قبل 15 ماہ کی زکرا نامی معصوم بچی کو والدین نے آنکھوں میں پانی آنے کی شکایت کو ٹھیک کرنے کے غرض سے سرینگر کے ایک آنکھوں کے ہسپتال میں داخل کرایا۔ وہاں موجود آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر وں نے بچی کو معاینہ کرکے علاج شروع کیا جبکہ اس دوران بچی کو اینستھیزیا بھی دیا گیا جس کے کارن بچی کی صحت کافی حد تک خراب ہوگئی۔
والدین کے مطابق بچی کو جس شکایت کے لیے ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا اس کو نظر انداز کرکے دوسری مرض میں مبتلا کیا گیا۔
اس دوران زکرا کی ماں سالیہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے یوئے ڈاکٹروں پر الزام عائد کیا اور کہا کہ' میری بیٹی علاج سے پہلے بلکل ٹھیک تھی جبک آج بچی کی حالت کافی خراب ہے اور یہ بلکل حرکت تک بھی نہیں کرتی ہے اور کھڑی بھی نہیں رہ سکتی ہے۔
انہوں نے بچی کی اس حالت کے لیے ڈاکٹر عادل کو کا قصور وار ٹھرایا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے قصور وار داکٹر کو سخت سے سخت سزا دینے کی مانگ کی ہے۔