غیر رسمی بانڈ جس کا عنوان ' انٹرنیٹ کے استعمال کے لیے کام کرنا ہے' میں کہا گیا ہے کہ صارفین کو جب بھی انٹرنیٹ سورسز کی ضرورت ہوگی تو سکیورٹی ایجنسیز انہیں انٹرنیٹ کی سہولیت مہیا کرائے گی۔
یہ بانڈ صارفین کو ہدایت دیتا ہے کہ کسی بھی طرح کی ویڈیو یا تصاویر والی خفیہ فائلوں کو اپ لوڈ نہ کریں۔ بانڈ میں لکھا گیا اجازت دی گئی انٹرنیٹ پروٹوکال کے لیے وہاں کوئی بھی سوشل نیٹ ورکنگ، پراکسیز ، وی پی این اور وائی فائی نہیں ہوگی اور تمام یو ایس بی پورٹس کو نیٹ ورک پر غیر فعال کردیا جائے گا۔
ایک سینئر پولیس عہدیدار نے کہا کہ ' یہ صرف ایک یقین دہانی ہے جس کی ہمیں ضرورت ہے تاکہ انٹرنیٹ کا غلط استعمال نہ ہو۔ کچھ کال سنٹرز ، کارپوریٹ دفاتر اور سیاحت سے وابستہ اداروں کے رابطے بھی بحال کردیئے گئے ہیں جن کا کام مکمل طور پر انٹرنیٹ پر منحصر ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'بانڈ میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کے کسی بھی قسم کی خلاف ورزی اور غلط استعمال کے لیے کمپنیز کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔'
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370 کے خاتمے اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کے بعد حکام نے انٹرنیٹ، لینڈ لائن اور موبائل مواصلات کی خدمات کو معطل کر دیا۔ جبکہ اکتوبر میں لینڈ لائنز اور پوسٹ پیڈ کنکشن بحال ہوگئے انٹرنیٹ اور پری پیڈ موبائل فون سروسز پر پابندی بدستور جاری ہے۔