ETV Bharat / state

اردو صحافیوں اور صحافت کے متعلق 5 روزہ ورکشاپ

کشمیر کے اردو صحافیوں اور صحافت کے طالب علموں کی صلاحیت سازی کے لیے یونیورسٹی میں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اور ای ایم آر سی کے باہمی اشتراک سے 5 روزہ ورکشاپ شروع ہوا۔

اردو صحافیوں اور صحافت کے متعلق 5 روزہ ورکشاپ
اردو صحافیوں اور صحافت کے متعلق 5 روزہ ورکشاپ
author img

By

Published : Mar 11, 2020, 4:41 PM IST

افتتاہی تقریب کی صدارت سنٹرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفسر معراج الدین نے کی۔ اپنے صدارتی خطبے میں پروفسر معراج الدین نے صحافیوں کو تلقین کی کہ وہ ہمیشہ سچائی کو اس کے صحیح تناظر میں پیش کریں کیونکہ سچائی کتنی بھی کڑوی ہو بحر حال جیت سچائی کی ہی ہوتی ہے۔

اس موقعے پر یونیورسٹی کے قایمقام وائس چانسلر پروفسر نیلوفر خان بطور مہمان خصوصی موجود تھیں۔ اپنی تقریر میں انہوں نے ای ایم آر سی اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زباں کو مبارکباد دی کہ اس اہم ورکشاپ کا انعقاد کر کے اردو صحافت کے فروغ اور صافیوں کی تکنیکی خوبیوں کو نکھارنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرایا ، قومی کونس برائے اردو زبان کے ڈائرئکڑر اس تقریب میں مہمان ذی وقار تشریف فرما تھے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں این سی پی یو ایل کے کام کاج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں ہم اس فرسودے کو ہٹانے کا کام کر رہے ہیں کہ اردو صرف مسلمانوں کی زبان ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اردو صھافت کو فروغ دینے کے لئے اور اردو زبان کو اس کا مقام دلانے کے لئے ان کا ادارہ ہر ممکن کوشش کرتا رہے گا۔

یونیورسٹی کے رجسڑار ڈاکٹر نثار احمد میر نے اس موقعے پر کشمیر میں اردو صحافت کے تاریخی پس منظر پر اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ یونیورسٹی میں اردو مضموں کے فروغ کے لیے کئی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

اس سے قبل ای ایم آر سی کے سربراہ ڈاکٹر شاہد رسول نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اردوصحافت کو درپیش چیلینجز کی طرف نہ صرف نشاندہی کی بلکہ کچھ رہنما اصولوں کا بھی حوالہ دیا تاکہ اردو صحافت بھی دیگر زبانوں کی طرح ترقی کے منازل طے کر سکے۔

ای ایم آر سی کے پروڈیوسر اور معروف کالم نگار جناب اعجاز الحق نے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہی زبان پھیلتی ہے جس کو سرپرستی حاصل ہو۔ انہوں نے اردو زباں کی زبوں حالی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں جدید تقاضوں کے مطابق اس زباں اور اردو صحافت کے تیئں ذمہ داریاں نبھانی ہونگی۔

ای ایم آر سی کے پروڈسر طارق عبداللہ نے نظامت کے فرائض اور شکریہ کی تحریک پیش کی۔

افتتاہی تقریب کی صدارت سنٹرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفسر معراج الدین نے کی۔ اپنے صدارتی خطبے میں پروفسر معراج الدین نے صحافیوں کو تلقین کی کہ وہ ہمیشہ سچائی کو اس کے صحیح تناظر میں پیش کریں کیونکہ سچائی کتنی بھی کڑوی ہو بحر حال جیت سچائی کی ہی ہوتی ہے۔

اس موقعے پر یونیورسٹی کے قایمقام وائس چانسلر پروفسر نیلوفر خان بطور مہمان خصوصی موجود تھیں۔ اپنی تقریر میں انہوں نے ای ایم آر سی اور قومی کونسل برائے فروغ اردو زباں کو مبارکباد دی کہ اس اہم ورکشاپ کا انعقاد کر کے اردو صحافت کے فروغ اور صافیوں کی تکنیکی خوبیوں کو نکھارنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرایا ، قومی کونس برائے اردو زبان کے ڈائرئکڑر اس تقریب میں مہمان ذی وقار تشریف فرما تھے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں این سی پی یو ایل کے کام کاج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پورے ملک میں ہم اس فرسودے کو ہٹانے کا کام کر رہے ہیں کہ اردو صرف مسلمانوں کی زبان ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اردو صھافت کو فروغ دینے کے لئے اور اردو زبان کو اس کا مقام دلانے کے لئے ان کا ادارہ ہر ممکن کوشش کرتا رہے گا۔

یونیورسٹی کے رجسڑار ڈاکٹر نثار احمد میر نے اس موقعے پر کشمیر میں اردو صحافت کے تاریخی پس منظر پر اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ یونیورسٹی میں اردو مضموں کے فروغ کے لیے کئی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

اس سے قبل ای ایم آر سی کے سربراہ ڈاکٹر شاہد رسول نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اردوصحافت کو درپیش چیلینجز کی طرف نہ صرف نشاندہی کی بلکہ کچھ رہنما اصولوں کا بھی حوالہ دیا تاکہ اردو صحافت بھی دیگر زبانوں کی طرح ترقی کے منازل طے کر سکے۔

ای ایم آر سی کے پروڈیوسر اور معروف کالم نگار جناب اعجاز الحق نے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہی زبان پھیلتی ہے جس کو سرپرستی حاصل ہو۔ انہوں نے اردو زباں کی زبوں حالی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں جدید تقاضوں کے مطابق اس زباں اور اردو صحافت کے تیئں ذمہ داریاں نبھانی ہونگی۔

ای ایم آر سی کے پروڈسر طارق عبداللہ نے نظامت کے فرائض اور شکریہ کی تحریک پیش کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.