دریں اثنا سری نگر کے رعناواری علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک وائرس متاثرہ معمر خاتون کی منگل کے روز موت واقع ہونے سے جموں و کشمیر میں اب تک اس وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 8 پہنچ گئی ہے جن میں سے 7 کا تعلق کشمیر سے ہی ہے۔
حکومت کی طرف سے منگل کی شام جاری بلیٹن کے مطابق وادی میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 19 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ 12 مریضوں کو ہسپتالوں سے رخصت کیا گیا ہے۔
جموں وکشمیر میں اب تک کورونا کے 565 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے 507 کیسز وادی کے ہیں۔ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 176 ہے جبکہ آٹھ مریض انتقال کرچکے ہیں۔
زرائع کے مطابق سری نگر میں لاک ڈاؤن جاری ہے اور لوگوں کی نقل وحمل کو محدود کرنے کے لئےسیکورٹی فورسز اہلکاروں نے کئی مقامات پر سڑکوں کو سیل کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جگہ جگہ ناکے لگائے گئے ہیں جہاں راہگیروں سے لے کر گاڑیوں میں سفر کرنے والوں کو روکا جاتا ہے اور ان سے پوچھ گچھ بھی کی جاتی ہے۔
موصوف نامہ نگار نے بتایا کہ جن لوگوں کے پاس اجازت نامے ہیں ان ہی کو چلنے پھرنے کی اجازت دی جارہی ہے۔
حکومت نے ریڈ زون علاقوں کو مکمل طور پر سیل کردیا ہے تاکہ سٹینڈراڈ آپریشنز پروسیجر کی عمل آوری کو یقینی بنایا جاسکے۔
وادی کے دوسرے تمام چھوٹے بڑے علاقہ جات میں بھی لاک ڈاؤن برابر قائم ہے اور لوگوں کو سماجی دوری بنائے رکھنے کے لئے ایک جگہ جمع نہیں ہونے دیا جاتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق وادی کے طول وارض میں کہیں بھی نماز تراویح باجماعت ادا نہیں کی جارہی ہے اور لوگ گھروں میں ہی اس نماز کو ادا کررہے ہیں علاوہ ازیں لوگ دوسرے مذہبی و سماجی اجتماعات کو منعقد کرنے سے اجتناب کررہے ہیں۔
وادی کے ساتھ ساتھ صوبہ جموں میں بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ برابر جاری ہے اور لوگ سماجی دوری کو بنائے رکھنے کے لئے گھروں میں ہی بیٹھنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
لداخ یونین ٹریٹری میں بھی حالات قدرے قابو میں ہونے کے باوصف لاک داؤن جاری ہے اور لوگ گھروں میں ہی بیٹھ کر اس وبا کے ساتھ نبرد آزما ہیں۔