ETV Bharat / state

جسٹس روی وجے کمار ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقرر - جسٹس روی وجے کمار ملی متھ

صدر جمہوریہ ہند نے بھارت کے آئین کی دفعہ 223 کے تحت عطا کئے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے جسٹس روی وجے کمار ملی متھ کو پہلی جولائی 2021 سے ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے کے فرائض انجام دینے کے لئے مقرر کیا ہے۔

جسٹس روی وجے کمار ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقرر
جسٹس روی وجے کمار ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقرر
author img

By

Published : Jun 29, 2021, 9:24 AM IST

دراصل ہماچل پردیش کے چیف جسٹس لنگپا نارائن سوامی ریٹائر ہورہے ہیں، وہ ہماچل ہائی کورٹ کے سب سے سینیئر جج ہیں۔ اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن قانون و انصاف کی وزارت کے محکمہ کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔

جناب جسٹس روی وجے کمار ملی متھ نے 28 جنوری 1987 کو ایک ایڈوکیٹ کی حیثیت سے ایل ایل بی کے طور پر اندراج کرایا تھا، وہ بی کام پاس بھی ہیں۔

انہوں نے کرناٹک ہائی کورٹ، مدراس ہائی کورٹ اور سول، فوجداری، آئینی، لیبر اور سروس کیسز میں بھارت کی سپریم کورٹ میں 20 سال تک پریکٹس کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Religion Conversion Issue: یوپی کے اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر کا دعویٰ، تبدیلیٔ مذہب معاملے میں تین دیگر افراد گرفتار

انہیں آئینی قانون میں خاص مہارت حاصل ہے۔ انہوں نے بنگلور یونیورسٹی اور کوویمپو یونیورسٹی شموگا میں بھی کام کیا ہے۔ 18 فروری 2008 کو انہیں کرناٹک ہائی کورٹ کے اضافی جج کی حیثیت سے مقرر کیا گیا تھا جب کہ 17 فروری 2010 کو مستقل جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ بعد میں 7 جنوری 2019 کو ہماچل پردیش ہائی کورٹ میں ان کا تبادلہ کردیا گیا تھا۔

یو این آئی

دراصل ہماچل پردیش کے چیف جسٹس لنگپا نارائن سوامی ریٹائر ہورہے ہیں، وہ ہماچل ہائی کورٹ کے سب سے سینیئر جج ہیں۔ اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن قانون و انصاف کی وزارت کے محکمہ کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔

جناب جسٹس روی وجے کمار ملی متھ نے 28 جنوری 1987 کو ایک ایڈوکیٹ کی حیثیت سے ایل ایل بی کے طور پر اندراج کرایا تھا، وہ بی کام پاس بھی ہیں۔

انہوں نے کرناٹک ہائی کورٹ، مدراس ہائی کورٹ اور سول، فوجداری، آئینی، لیبر اور سروس کیسز میں بھارت کی سپریم کورٹ میں 20 سال تک پریکٹس کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Religion Conversion Issue: یوپی کے اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر کا دعویٰ، تبدیلیٔ مذہب معاملے میں تین دیگر افراد گرفتار

انہیں آئینی قانون میں خاص مہارت حاصل ہے۔ انہوں نے بنگلور یونیورسٹی اور کوویمپو یونیورسٹی شموگا میں بھی کام کیا ہے۔ 18 فروری 2008 کو انہیں کرناٹک ہائی کورٹ کے اضافی جج کی حیثیت سے مقرر کیا گیا تھا جب کہ 17 فروری 2010 کو مستقل جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ بعد میں 7 جنوری 2019 کو ہماچل پردیش ہائی کورٹ میں ان کا تبادلہ کردیا گیا تھا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.