شملہ: ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے نتائج کے لیے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر نے سراج اسمبلی حلقہ سے بھاری ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے اور اس طرح انہوں نے ویربھدر سنگھ اور پریم کمار دھومل کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ سی ایم نے لگاتار چھٹی بار جیت درج کی ہے۔ جے رام ٹھاکر ایک سادہ دیہاتی پس منظر سے ہیں اور ان کی سیاسی زندگی جدوجہد سے بھری ہوئی ہے۔ اس بار انہوں نے چھٹی بار الیکشن جیتا ہے۔ سال 2018 کو سیاسی نقطہ نظر سے دیکھیں تو کئی اہم واقعات رونما ہوئے۔ منڈی ضلع کے دورگم علاقے سے تعلق رکھنے والے جے رام ٹھاکر نے کالج کے زمانے سے ہی سیاست میں دلچسپی لینا شروع کر دی تھی۔ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد سے لے کر بھارتیہ جنتا یوا مورچہ تک پارٹی صدر، انتخابی سیاست، ایم ایل اے، وزیر اور پھر وزیر اعلیٰ کی ذمہ داری نبھائی ہے۔ Jairam Thakurs record win
جے رام ٹھاکر 6 جنوری 1965 کو منڈی ضلع میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے طلبہ تنظیم اے بی وی پی کے ذریعے سیاست میں قدم رکھا اور تنظیم میں شامل رہے۔ سال 1986 میں اے بی وی پی کے جوائنٹ اسٹیٹ سکریٹری بنے۔ سنہ 1989 سے 93 تک جموں و کشمیر میں تنظیم میں کام کیا۔ 1993 سے 1995 تک وہ بھارتیہ جنتا پارٹی یوا مورچہ کے ریاستی سکریٹری اور ریاستی صدر بھی رہے۔ سال 2000 سے 2003 تک وہ ضلع منڈی بی جے پی کے صدر رہے اور 2003 سے 2005 تک وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی نائب صدر رہے۔ سال 2006 میں جے رام بی جے پی کے ریاستی صدر بنے۔ سال 1998 میں وہ پہلی بار چچیوٹ سے ایم ایل اے منتخب ہوئے اور اس کے بعد 2003 اور 2007 میں وہ چچیوٹ اسمبلی سیٹ سے جیتتے رہے۔ سال 2017 میں کانگریس کے چیت رام کو 11254 ووٹوں سے ہرا کر ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ بنے۔
یہ بھی پڑھیں: Imran Khedawala Won کانگریس کے عمران کھیڑا والا ایک بار پھر سے کامیاب
جے رام ٹھاکر پانچ بہن بھائیوں میں چوتھے نمبر پر ہیں۔ ان کے خاندان کی سب سے بڑی بہن پورنو دیوی ہیں۔ پورنو دیوی کے بعد بھائی اننترام اور ویر سنگھ ہیں۔ اننترام فرنیچر کے کاروبار سے منسلک ہیں، ویر سنگھ ٹھیکیداری کا کام کرتے ہیں۔ چوتھے نمبر پر جے رام ٹھاکر ہیں، جو اب ریاست کے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر بیٹھے ہیں۔ سب سے چھوٹی بہن انو آنگن واڑی میں کام کر رہی ہیں۔ خاندان کے حالات زندگی سادہ ہیں۔ ماں برکمو دیوی اور بہن انو کے مطابق، والد جیٹھورام اپنے بیٹے کو اعلیٰ مقام پر بیٹھا دیکھنا چاہتے تھے۔ تقدیر نے انہیں 25 دسمبر 2017 کو ہی گھر والوں سے چھین لیا۔ بیماری کی حالت میں بھی والد جیٹھورام کو یہی امید تھی کہ وہ اسمبلی انتخابات میں اپنے بیٹے کے حق میں ووٹ دیں گے۔ انہیں پوری امید تھی کہ جے رام نے جس محنت اور لگن کے ساتھ اپنے تین دہائیوں کے سیاسی کیریئر میں کام کیا ہے، وہ بلندیاں حاصل کریں گے۔ اب جے رام ٹھاکر ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں، لیکن والد انہیں اس روپ میں دیکھنے کے لیے اس دنیا میں نہیں ہیں۔ جے رام ٹھاکر کو بھی اس کا افسوس ہے۔