ہماچل پردیش میں اٹل ٹنل روہتانگ کا مینٹیننس بی آر او کے پاس رہے گا۔ کیٹ پلان کے تحت بی آر او سے 12 کروڑ لاہول کی طرف لگائے جائیں گے جبکہ ٹنل تعمیر کے دوران آس پاس بنائے گئے بی آر او کی رہائش گاہوں کو ہماچل پولیس استعمال کرے گی۔
ہماچل پردیش پولیس اب اٹل ٹںل روہتانگ کی سیکیورٹی سنبھالے گی۔ یہ فیصلہ جمعرات کو جیف سکریٹری انل کمار کھاچی کی زیرصدارت ایک اعلی سطحی اجلاس میں لیا گیا۔ اجلاس میں ہوم، جنگلات، فوج ، بی آر او ، آئی بی اور پولیس افسران شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: جانیے اٹل ٹنل کے علاوہ کس ملک کی سرنگ کتنی لمبی ہے
اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پولیس ٹنل کے اندر اور باہر اور شمالی اور جنوبی پورٹلز پر مستقل سیکیورٹی سسٹم تشکیل دے گی۔ ٹنل کا مینٹیننس بی آر او کے پاس رہے گا۔
گاڑیوں میں خاص طور پر فوج کے لاجسٹک اور اسلحہ سازی کے ساتھ ساتھ پیٹرولیم مصنوعات کی نقل و حرکت کو بھی صرف معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے تحت جانے کی اجازت ہوگی۔ اس دوران پولیس ان گاڑیوں کو ٹنل سے عبور کرنے کے لئے لے جائے گی۔
کیٹ پلان کے تحت بی آر او سے 12 کروڑ لاہول کی طرف لگائے جائیں گے جبکہ ٹنل تعمیر کے دوران آس پاس بنائے گئے بی آر او کی رہائش گاہوں کو ہماچل پولیس استعمال کرے گی۔
جموں وکشمیر کے جواہر ٹنل کی طرح پہلے تو آرمی اس سرنگ کی حفاظتی اقدام کو سنبھالنے پر غور کررہی تھی، لیکن ہماچل پولیس کا مؤقف تھا کہ یہ سرنگ کچھ گاڑیوں کے گزرنے کے لئے نہیں بنی ہے۔
اس ٹنل کے آس پاس پہلے ہی سیاحتی مقامات موجود ہیں اور آنے والے وقت میں یہ سیاحوں کا ایک بڑا مرکز بن سکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں پولیس کو آس پاس کے علاقے کا انتظام بھی کرنا پڑے گا۔
گاڑیوں کی تعداد کو بھی دو لاکھ تک بڑھایا جاسکتا ہے۔ ایسی صورتحال میں پولیس کو ٹریفک نظام کا بھی خیال رکھنا پڑے گا۔ اس کی وجہ سے ٹنل کے اندر اور باہر بھی پولیس کو سیکیورٹی فراہم کردی گئی ہے۔
مرکزی ایجنسیوں کے عہدیداروں نے اس دلیل کو قبول کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی خفیہ ایجنسیاں اپنی جانکاری ٹنل کے ساتھ پولیس کو بتائیں گی۔