ETV Bharat / state

Himachal Govt Orders: ہماچل پردیش میں ملازمین کے احتجاج پر پابندی - ہماچل حکومت کی جانب سے ملازمین کے احتجاج پر پابندی عائد

ہماچل حکومت Himachal Government نے ہماچل میں احتجاج کرنے والے ملازمین پر سخت احکامات جاری کیے ہیں۔ جس کے تحت احتجاج کرنے والے ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور ان کی تنخواہوں سے بھی کٹوتی کی جائے گی۔

ہماچل پردیش میں ملازمین کے احتجاج کرنے پر پابندی
ہماچل پردیش میں ملازمین کے احتجاج کرنے پر پابندی
author img

By

Published : Feb 25, 2022, 10:46 PM IST

ہماچل پردیش حکومت Himachal Government نے تمام قسم کے احتجاج، ہڑتال، دھرنوں اور مظاہروں پر پابندی لگانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ جمعہ کو یہاں حکومت کے چیف سکریٹری کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں ملازمین کو متنبہ کیا گیا کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے والوں کو فوری طور پر معطل یا ملازمت سے ہٹا دیا جائے۔

اگر کوئی ملازم یا گروپ، ملازمین کی یونین، کسی بھی نامزدگی، کسی بھی شکل میں مخالفت یا کام کا بائیکاٹ کرتا ہے یا ایسا کرنے کے ارادے سے نوٹس دیتا ہے تو اسے سنجیدگی سے لیا جائے گا اور اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی شروع کی جائے گی۔

سرکاری ملازمین کو تنبیہ کی گئی کہ ایسے ملازمین کے دن یا دنوں کی اجرت (تنخواہ)، تنخواہ، مراعات بھی جاری نہیں کی جانی چاہیے۔

اس کے علاوہ، غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث مجرموں کو فوری طور پر معطل یا ملازمت سے ہٹا دیا جانا چاہیے۔

نوٹیفکیشن میں ذکر کیا گیا ہے کہ اس طرح کی ہڑتالیں امن عامہ کے لیے نقصان دہ ہیں اور اس میں مجرمانہ جرم بھی شامل ہیں جیسے کہ غلط طریقے سے روکنا، غلط طریقے سے قیدی بنانا، مجرمانہ مداخلت یا جرم کرنے کی ترغیب دینا۔

ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے وہ مفاد عامہ کے لیے بھی نقصان دہ ہیں جو کہ نظم و ضبط کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہماچل میں فلم سٹی کے لیے سو کروڑ روپے کے ایم او یو پر دستخط

یہ ہڑتالیں اور مظاہرے عام لوگوں کی تکلیف کا باعث بنتے ہیں اور بعض اوقات سرکاری املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

ہدایت میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کی طرف سے اس طرح کی سرگرمیوں میں حصہ لینا برتاؤ کے برابر ہے اور یہ قواعد کے تحت کارروائی کرنے کا ایک اچھا اور حسب کفایت سبب ہوگا۔

یو این آئی

ہماچل پردیش حکومت Himachal Government نے تمام قسم کے احتجاج، ہڑتال، دھرنوں اور مظاہروں پر پابندی لگانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ جمعہ کو یہاں حکومت کے چیف سکریٹری کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں ملازمین کو متنبہ کیا گیا کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے والوں کو فوری طور پر معطل یا ملازمت سے ہٹا دیا جائے۔

اگر کوئی ملازم یا گروپ، ملازمین کی یونین، کسی بھی نامزدگی، کسی بھی شکل میں مخالفت یا کام کا بائیکاٹ کرتا ہے یا ایسا کرنے کے ارادے سے نوٹس دیتا ہے تو اسے سنجیدگی سے لیا جائے گا اور اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی شروع کی جائے گی۔

سرکاری ملازمین کو تنبیہ کی گئی کہ ایسے ملازمین کے دن یا دنوں کی اجرت (تنخواہ)، تنخواہ، مراعات بھی جاری نہیں کی جانی چاہیے۔

اس کے علاوہ، غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث مجرموں کو فوری طور پر معطل یا ملازمت سے ہٹا دیا جانا چاہیے۔

نوٹیفکیشن میں ذکر کیا گیا ہے کہ اس طرح کی ہڑتالیں امن عامہ کے لیے نقصان دہ ہیں اور اس میں مجرمانہ جرم بھی شامل ہیں جیسے کہ غلط طریقے سے روکنا، غلط طریقے سے قیدی بنانا، مجرمانہ مداخلت یا جرم کرنے کی ترغیب دینا۔

ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے سے وہ مفاد عامہ کے لیے بھی نقصان دہ ہیں جو کہ نظم و ضبط کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہماچل میں فلم سٹی کے لیے سو کروڑ روپے کے ایم او یو پر دستخط

یہ ہڑتالیں اور مظاہرے عام لوگوں کی تکلیف کا باعث بنتے ہیں اور بعض اوقات سرکاری املاک کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

ہدایت میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کی طرف سے اس طرح کی سرگرمیوں میں حصہ لینا برتاؤ کے برابر ہے اور یہ قواعد کے تحت کارروائی کرنے کا ایک اچھا اور حسب کفایت سبب ہوگا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.