شملہ: ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو نے بدھ کو کہا کہ حکومت ملازمین کو پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ سکھو نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے حال ہی میں ہونے والے عام اسمبلی انتخابات کے دوران اپنے منشور میں ریاست کے عوام کو 10 ضمانتیں دی ہیں۔ ریاستی حکومت ان تمام ضمانتوں کو مرحلہ وار طریقے سے ریاست میں نافذ کرے گی۔ وزیر اعلیٰ آج یہاں این پی ایس ملازمین کے ایک وفد سے خطاب کر رہے تھے۔Sukhvinder Singh Sukhu On Old Pension Scheme
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پچھلی بی جے پی حکومت نے غیر ضروری اخراجات کیے اور اپنے دور اقتدار کے اختتام پر 900 سے زیادہ ادارے کھولے۔ اس سے سالانہ 5000 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ بی جے پی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے غیر ضروری اخرا جات کئے۔ سکھو نے کہا کہ پنشنرز کو باقاعدہ اور باعزت پنشن حاصل کرنے کے لیے ایک فریم ورک تیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے حکومت ہند کو لکھا ہے کہ وہ این پی ایس کنٹری بیوشن کے تحت جمع کی گئی رقم ادا کرے۔
این پی ایس ایمپلائز یونین کے صدر پردیپ ٹھاکر نے وزیر اعلیٰ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں او پی ایس کو نافذ کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کے لیے ملازمین شکر گزار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اور پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی ( پی ایف آر ڈی اے) سالانہ 1632 کروڑ روپے کا تعاون دے رہی ہے جو کہ بہت بڑی رقم ہے۔اس موقع پر ایمپلائز ویلفیئر بورڈ کے سابق وائس چیئرمین سریندر منکوٹیا نے بھی اپنی تجاویز دیں۔ اس موقع پر وزیراعلی کے میڈیا کے پرنسپل مشیر نریش چوہان، ایم ایل اے سنجے اوستھی، انیرودھ سنگھ اور اجے سولنکی، چیف سکریٹری آر ڈی دھیمان، ایڈیشنل چیف سکریٹری پربودھ سکسینہ اور این پی ایس ملازمین کے نمائندے موجود تھے۔
یو این آئی