منڈی: ہماچل پردیش کے منڈی ضلع کے ریوالسر علاقہ کی ایک 20 سالہ لڑکی نے جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے رہنے والے ایاز نام کے نوجوان پر مبینہ لو جہاد کا الزام لگایا ہے۔ جموں سے ہماچل پردیش واپس آنے والی لڑکی نے آج اپنے اہل خانہ کے ساتھ ایس پی منڈی سے ملاقات کی اور اپنی شکایت درج کراتے ہوئے ٹھوس کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
نوجوان پر غلط نام بتانے کا الزام
شکایت کنندہ لڑکی کا دعویٰ ہے کہ ایاز اپنے والد کے ساتھ ریوالسر میں کام کرتا تھا اور اپنا نام سونو بتایا۔ اس کا گھر آنا جانا تھا، اس لیے اس نے پہلے مجھ سے کہا کہ اپنی بہن بنا رہا ہوں۔ بعد میں اس نے دوستی کی پیشکش کی۔ اس کے بعد اس نے بتایا کہ وہ فوج میں افسر ہے اور شادی کی پیشکش کی۔ لڑکی کا دعویٰ ہے کہ اس کے بہکاوے میں آکر اس سے شادی کرلی اور جموں چلی گئی۔ وہاں اسے معلوم ہوا کہ سونو مسلمان ہے اور اس کا نام ایاز ہے۔ لڑکی کا دعویٰ ہے کہ وہاں اس کی زبردستی شادی کر دی گئی۔
گھر والوں نے پولیس کی مدد سے اسے بچایا: لڑکی کا دعویٰ ہے کہ اسے وہاں قید رکھا گیا تھا اور اسے کسی سے بات کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ لڑکی کے مطابق اس نے دو ماہ تک خاموش رہ کر ایاز کا اعتماد جیت لیا۔ اس کے بعد ایاز نے اسے فون دینا شروع کیا۔ بعد ازاں اس نے اپنے گھر والوں کو فون کیا اور اپنی تکلیف بیان کی اور انہیں وہاں بلایا۔ لواحقین نے پولیس کی مدد سے لڑکی کو بچا لیا اور اسے اپنے گھر واپس لے آئے۔
لڑکی نے پولیس سے ملاقات کی اور اپنی شکایت درج کرائی۔ پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے۔ ایس پی منڈی سومیا سمباشیون نے بتایا کہ پولیس جلد ہی ملزم کو گرفتار کر کے منڈی لائے گی۔ لڑکی کی والدہ کا الزام ہے کہ ایاز اب ان کے گھر آ کر پورے خاندان کو مار پیٹ کر دھمکیاں دے رہا ہے۔ انہوں نے ایس پی منڈی سے اپیل کی کہ انہیں سکیورٹی فراہم کی جائے اور ملزم کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔