متاثر شخص آس محمد نے صحافیوں کو اپنی آپ بیتی بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ انصاف پانے کے لیے دھرنا تک دے چکا ہے۔
ان کے معاملہ کی جانچ کے لیے ایس پی میوات نے ایس آئی ٹی ٹیم بنائی تھی۔اسے بھی دو مہینے گزر چکے ہیں لیکن انصاف پھر بھی نہیں ملا، اب مجبور ہو کر وہ ہریانہ کے وزیر داخلہ انل وج سے ملا ہے، متاثرہ شخص نے کہا کہ وزیر داخلہ نے انہیں کارروائی کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
متاثر شخص آس محمد کا الزام ہے کہ ان کا پائپ لائن کو لیکر پڑوسی کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا، جس میں اس کے لڑکے خلاف پڑوسی نے چھیڑ چھاڑ کا جھوٹا معاملہ درج کرا دیا۔
مزید پڑھیں: بی جے پی کی دوسری فہرست جاری، نئی دہلی سے سنیل یادو کو ٹکٹ
اسی معاملہ میں انصاف کیلئے پہلے تو پولیس سے منت سماجت کی پھر دھرنا دیا، دھرنا پر بھی پولس نے ان پر ظلم کیا بعد میں معاملہ کی غیرجانبدار جانچ کیلئے ایس آئی ٹی بنائی گئی،۔
وہیں متاثر کا الزام ہے کہ ایس آئی ٹی نے ابھی تک ان کے معاملے کی ذرا بھی سدھ نہیں لی۔
اس سے قبل جب وہ اور ان کا پورا خاندان دھرنے پر بیٹھا تھا، تب بھی پولیس نے ان کے ساتھ مار پیٹ کی اور دھرنے پر موجود ان کا سازو سامان توڈ پھوڈ دیا گیا تھا۔خاندان کے افراد زخمی ہوئے،لیکن پولیس کے خلاف بھی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
متعدد درخواست دینے کے باوجود آس محمد کو انصاف نہیں ملا اوپر سے انہیں پولس نے طرح طرح سے پریشان کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی وزیر داخلہ سے ملنے کے بعد بھی اگر انصاف نہیں ملتا ہے تو، وہ اب کی بار انبالہ میں وزیر داخلہ انل وج کی رہائش گاہ پر ہی دھرنا دیں گے۔