سابق رکن پارلیمان مرحوم چودھری خورشید احمد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ریاست ہریانہ کے وزیر اعلی اور نائب وزیر اعلی سمیت کئی بڑے رہنما اور عام لوگ ان کے گھر پہنچے۔
مرحوم چودھری خورشید احمد کی نوح میں واقع رہائش گاہ پر تعزیتی میٹنگ کا آج آخری دن تھا۔ آج مفتی زاہد حسین نے دعا کی اور سات روزہ تعزیتی بیٹھک کا اختتام کیا۔
مولانا ظفر الدین الیاسی نے مرحوم چودھری خورشید کی خدمات کے پیش نظر مرثیہ پڑھا۔
اس موقع پر ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لعل کھٹرسابق رکن پارلیمان اور پانچ بار رکن اسمبلی رہے چودھری خورشید احمد کو خراج تحسین پیش کرنے نوح میوات پہنچے۔
انہوں نے کہا 'چودھری خورشید احمد نے برسوں عوام کا نمائندہ بن کر خدمت کی، ان کے جانے سے بڑا نقصان ہوا ہے لیکن خدا کی جو مرضی ہوتی ہے وہی ہوتا ہے۔ اب میں ان کے بیٹے آفتاب احمد کو دعائیں دیتا ہوں'۔
وہیں ریاست کے نائب وزیر اعلی دشینت سنگھ چوٹالہ نےکہا کہ رینانہ ہی نہیں بلکہ راجستھان، یوپی یا مدھیہ پردیش ہو ان کا ایک الگ ہی رتبہ رہا۔ سنہ 1962 سے لیکر آخری سانس تک سیاسی طور سے ان کی سرگرمیاں رہیں۔ آج پوری ریاست کو ان کے جانے کا دکھ ہے'۔
ریاست کی قدیم سیاسی پارٹی انڈین نیشنل لوک دل (انیلو) کے رہنما ابھے سنگھ چوٹالہ نے کہا 'چودھری خورشید احمد منجھے ہوئے سیاست داں کے ساتھ ساتھ مہنتی آدمی تھے جنہوں نے اپنے علاقہ کیلئے بہت سی لڑائیاں لڑی، وزیر تعلیم رہتے ہوئے تعلیم کے میدان میں بڑے کام کئے، ان کا خیال ہے کہ یہ علاقہ آج بھی انکا قرض دار ہے۔ ہر کوئی جانے کیلئے آتا ہے لیکن ان کی کمی بہت بڑی کمی ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
امریکی صدر کا آج کا شیڈول
دہلی تشدد: وجاہت حبیب اللہ کی عرضی پر کل سماعت
اس کے علاوہ ریاستی وزیر بنواری لال، سوہنا کے رکن اسمبلی سنجے سنگھ، سابق رکن اسمبلی نوح اور آفتاب احمد کے سیاسی حریف ذاکر حسین، بی جے پی رہنما نوکچھم چودھری، ڈہٹی کمشنر نوح میوات پنکج ،معروف سماجی کارکن شبنم ہاشمی، رمضان چودھری سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے اس تعزیتی بیٹھک میں شرکت کی۔