ETV Bharat / state

مساجد و مدارس کو آباد کرنے والے ائمہ و حفاظ کرام کے تئیں فکر مندی - ائمہ، حفاظ اور علماء کرام کی خدمات

مدارس اور مساجد اسلام اور انسانیت کے قلعے ہیں انہیں آباد کرنے میں ائمہ، حفاظ اور علماء کرام کی خدمات سب سے اہم ہوتی ہیں لیکن رواں برس لاک ڈاؤن کے سبب مقتدی اور مساجد، ائمہ کرام کی خدمات سے محروم ہیں۔

رواں برس لاک ڈاؤن کے سبب مقتدی اور مساجد، ائمہ کرام کی خدمات سے محروم ہیں
رواں برس لاک ڈاؤن کے سبب مقتدی اور مساجد، ائمہ کرام کی خدمات سے محروم ہیں
author img

By

Published : May 1, 2020, 9:06 PM IST

رمضان کے مقدس مہینے میں تہجد وتراویح کے ذریعے قرآن کریم کی تلاوت سے ہمہ وقت مساجد آباد رہتی تھیں، مگر اب گویا سب کچھ خاموش ہے، امت مسلمہ کے اہل ثروت حضرات ماہ مقدس میں ائمہ کی حوصلہ افزائی کے لیے ہدیہ اور تحائف سے انہیں نوازتے تھے مگر اب وہ سب بھی آسان نہیں نظر آتا۔

تاہم علماء کرام نے علماء کے محبوب رشتے کو مضبوط کرنے کا پیغام دیا ہے۔

میوات کی قدیم ترین درسگاہ کے مہتمم مفتی زاہد حسین نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'بے شک لوک ڈاؤن چل رہا ہے لیکن ان حالات میں بھی ہمیں اپنے ائمہ عظام، حفاظ کرام کو نہیں بھولنا ہے'۔

رواں برس لاک ڈاؤن کے سبب مقتدی اور مساجد، ائمہ کرام کی خدمات سے محروم ہیں

صوبائی جمعیت اہل حدیث ہریانہ کے ناظم مولانا عبد الرحمن سلفی نے بتایا کہ یہ مشکل گھڑی ہے اس مشکل گھڑی میں مستقل حفاظ جو تراویح پڑھانے آتے ہیں وہ نہیں آ سکے وہ ہمیشہ ہماری مساجد کو آباد کرنے والے ہیں ایسے امام اور حفاظ کے اکاؤنٹ میں ہدیہ کے طور پر چند رقم ڈال دینا چاہیے تاکہ آئندہ بھی وہ ہماری خدمات کے لیے تیار رہ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ مدارس دین اور انسانیت کے قلعے ہیں ان کا تعاون بھی ہم کسی بھی حال کرنے کا ذمہ اٹھائیں۔

جمعیت علماء ہند متحدہ(ہریانہ، پنجاب، ہماچل اور راجستھان) کے سابق صدر مولانا خالد نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا اثر ہماری طرف سے کم از کم ائمہ اور حفاظ پر نہیں پڑنا چاہیے۔اسی طرح مدارس کی بھی ہمیں بھرپور امداد کرنی جب بھی ان کے سفیر ہمارے پاس پہنچے۔

بہر کیف لاک ڈاؤن کے دوران اس مشکل گھڑی میں ائمہ کی معمول کے مطابق حوصلہ افزائی کرنے سے یقیناً مقتدی اور امام کا رشتہ مزید مضبوط ہو جائے گا۔

رمضان کے مقدس مہینے میں تہجد وتراویح کے ذریعے قرآن کریم کی تلاوت سے ہمہ وقت مساجد آباد رہتی تھیں، مگر اب گویا سب کچھ خاموش ہے، امت مسلمہ کے اہل ثروت حضرات ماہ مقدس میں ائمہ کی حوصلہ افزائی کے لیے ہدیہ اور تحائف سے انہیں نوازتے تھے مگر اب وہ سب بھی آسان نہیں نظر آتا۔

تاہم علماء کرام نے علماء کے محبوب رشتے کو مضبوط کرنے کا پیغام دیا ہے۔

میوات کی قدیم ترین درسگاہ کے مہتمم مفتی زاہد حسین نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'بے شک لوک ڈاؤن چل رہا ہے لیکن ان حالات میں بھی ہمیں اپنے ائمہ عظام، حفاظ کرام کو نہیں بھولنا ہے'۔

رواں برس لاک ڈاؤن کے سبب مقتدی اور مساجد، ائمہ کرام کی خدمات سے محروم ہیں

صوبائی جمعیت اہل حدیث ہریانہ کے ناظم مولانا عبد الرحمن سلفی نے بتایا کہ یہ مشکل گھڑی ہے اس مشکل گھڑی میں مستقل حفاظ جو تراویح پڑھانے آتے ہیں وہ نہیں آ سکے وہ ہمیشہ ہماری مساجد کو آباد کرنے والے ہیں ایسے امام اور حفاظ کے اکاؤنٹ میں ہدیہ کے طور پر چند رقم ڈال دینا چاہیے تاکہ آئندہ بھی وہ ہماری خدمات کے لیے تیار رہ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ مدارس دین اور انسانیت کے قلعے ہیں ان کا تعاون بھی ہم کسی بھی حال کرنے کا ذمہ اٹھائیں۔

جمعیت علماء ہند متحدہ(ہریانہ، پنجاب، ہماچل اور راجستھان) کے سابق صدر مولانا خالد نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا اثر ہماری طرف سے کم از کم ائمہ اور حفاظ پر نہیں پڑنا چاہیے۔اسی طرح مدارس کی بھی ہمیں بھرپور امداد کرنی جب بھی ان کے سفیر ہمارے پاس پہنچے۔

بہر کیف لاک ڈاؤن کے دوران اس مشکل گھڑی میں ائمہ کی معمول کے مطابق حوصلہ افزائی کرنے سے یقیناً مقتدی اور امام کا رشتہ مزید مضبوط ہو جائے گا۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.