حکومت کے ذریعے تعمیر کردہ کھیل اسٹیڈیم گزشتہ کئی برسوں سے افتتاح کے لیے ترس رہے ہیں، اب تو حد یہ ہے کہ افتتاح سے قبل ہی میوات کے اسٹیڈیم تقریباً کھنڈرات میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
اسٹیڈیم میں بجلی پانی کی کوئی سہولت دور دور تک نظر نہیں آتی اور کوچ سے لے کر چپراسی تک کا تقرر نہیں کیا گیا ہے۔ اسٹیڈیم کے سبھی دروازے، کھڑکیاں، پریکٹس نیٹ یہاں تک کہ ضلع کھیل افسر کا روم سب برباد ہو چکا ہے۔
نوح کے شاہ پور ننگلی گاؤں میں واقع ضلع سطح کے اسٹیڈیم کی حالت تو قابل رحم ہے ہی اس کے علاوہ ضلع کے بقیہ آدھے درجن اسٹیڈیم بھی اجڑتے جا رہے ہیں۔
میوات کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر عابد دانی باس کہتے ہیں کہ حکومت اور ضلع انتظامیہ سے کئی بار اسٹیڈیم کی جانب توجہ دلانے کی کوشش کی گئی لیکن سبھی کی جانب سے اس معاملے می سستی اور کاہلی دیکھنے کو ملی۔ ابھی تک کسی کو بھی اسٹیڈیم کے رکھ رکھاؤ کی ذمہ داری نہیں دی گئی۔
زبیر خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ابھی صرف میوات کا ایک کھلاڑی شہباز احمد آئی پی ایل میں پہنچا ہے لیکن اگر یہاں کے اسٹیڈیم کی حالت سدھر جائے تو میوات میں بہت سے شہباز احمد پیدا ہو سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں نوح کے ڈپٹی کمشنر دھریندر کھڑگٹا نے اس سے متعلق جلد ہی اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ساتھ ہی کوچنگ کی سہولیات شروع کرنے کی بھی بات کہی ہے۔