ضلع مجسٹریٹ کی ہدایات پر طاق جفت کے قانون کے ساتھ دوکانیں صبح سات بجے سے ایک بجے تک کھلی رکھی جائیں گی۔
اس دوران لاک ڈاؤن کے ضوابط کی خلاف ورزی بھی دیکھی گئی۔جسے کنٹرول کرنے کے لیے بازار میں پولس بھی تعینات رہی۔
بازاروں میں کورونا وائرس کے تئیں اور ضلع انتظامیہ کی ہدایات کی منادی بھی کرائی جاتی رہی۔ آج جیسے ہی دوکانیں کھولنے کی مہلت ملی اس کے ساتھ سبھی طرح کی دوکانیں کھل گئیں۔
ای ٹی وی بھارت نے شہر نوح (میوات) میں دوکانداروں سے بات کی۔
دوکانداروں نے بتایا کہ حکومت کی ہدایات صحیح ہیں انہیں نافذ بھی کیا جا رہا ہے۔لیکن دیہات کے لوگ خریداری کرنے آتے ہیں تو کبھی کبھی وہ سوشل ڈسٹنس، ماسک لگانے جیسی ہدایات پر بھی عمل نہیں کرتے۔
نوح کے ضلع مجسٹریٹ پنکج یادو کی طرف سے جاری ہدایات کے مطابق بازار میں بھیڑ بالکل بھی نہیں ہونے دی جا سکتی ہے۔ دوکان داروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ خریدار سے مناسب دوری بنا کر رکھیں، دوکان داروں کو دستانے پہننا ضروری قرار دیا ہے۔
ضلع کے ہر دوکاندار کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ایک دوکان پر ایک وقت میں پانچ سے زیادہ لوگ اکٹھے نہ ہوں۔ گاڑی دوکان کے آگے نہ کھڑی کرنے دیں۔ ہوٹل وغیرہ نہیں کھولی جا سکتی البتہ ہوم ڈلیوری کے لیے خدمات لی جا سکتی ہیں، بہر کیف نوح میوات شہر میں قریب چالیس دن بعد لوگ خریداری کرتے دکھائی دئے۔