ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میں بہت سے نوجوان تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بھی بے روزگار ہیں۔
ایسے میں نوجوان اگر چاہیں تو مدھو مکھی سے شہد تیار کرکے اچھی آمدنی حاصل کر سکتے ہیں۔
مذید پڑھیں: مشن اندر دھنش ٹو کا آغاز
در اصل ضلع نوح میں سرسوں کی پیداوار میں دوسرے نمبر پر آتا ہے اور سرسوں کے پھولوں سے مدھو مکھیاں بہت آسانی سے اور بہت جلد شہد بناتی ہیں، جسے فروخت کرکے نوجوان اچھا منافع کماتے ہیں۔
مذید پڑھیں: 'ہماری زمین ہماری ذمہ داری' عنوان سے پروگرام کا انعقاد
وہیں اترپردیش سے آئے ہوئے نوجوانوں نے بتایا کہ وہ ہر سال یہاں آتے ہیں اور دو تین مہینے مکھیوں کے پالنے کے بعد واپس چلے جاتے ہیں۔
اس سلسلے میں کسانوں کو لگتا ہے کہ اگر مکھی اپنے پھول کا رس کھا رہی ہے تو اس سے ان کا پھول مرجھا جائے گا، لیکن سچائی یہ ہے کہ ایسا کرنے سے مکھی فصلوں میں لگنے والے کیڑے مار دوا کے اثر کو کم کردیتی ہے۔
نہ صرف شہد کی مکھیوں کے لئے سرسوں کی فصل فائدے مند ہے بلکہ مدھو مکھیوں کی آمد سے سرسوں کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔