منوہر لال کھٹر نے یہ بات یوم جمہوریہ کے موقع پر ہونے والے واقعات کے بعد کل کے دیر شام طلب کردہ کابینہ کے خصوصی اجلاس کے بعد کہی۔ انہوں نے کہا کہ پوری کابینہ متفق ہے کہ اس وقت ریاست کے عوام مل کر سماج دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنائیں اور ملک اور ریاست میں امن کو برقرار رکھنے میں تعاون کریں۔
ان کے مطابق، کوئی بھی بھارتی لال قلعے پر قومی پرچم کے علاوہ کوئی بھی دوسرا پرچم لہرانا برداشت نہیں کرے گا۔ ایسا کرنا ان عظیم مجاہدین آزادی اور شہدا کی توہین ہے جنھوں نے لال قلعہ پر ترنگا لہرانے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ ہمارے مجاہدین آزادی نے ہمیں اس طرح کے انتشار پھیلانے کے لیے آزادی نہیں دلائی تھی۔
وزیراعلی نے کہا کہ کسانوں کی تنظیموں نے دہلی میں پرامن احتجاج کے لئے گہری یقین دہانی کرائی تھی لیکن اس واقعہ نے یہ ثابت کردیا کہ تحریک کی قیادت ان لوگوں کے ہاتھ میں چلی گئی ہے جو قول اور فعل میں فرق کرتے ہیں۔ لہذا ، اب کسان بھائیوں کو گہرائی سے سوچنا چاہئے کہ یہ تحریک کس سمت میں جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں اختلافات کو دور کرنے کی کافی گنجائش موجود ہے۔ لہذا تمام اختلافات کو ایک ساتھ بیٹھ کر حل کیا جاسکتا ہے۔