بھارت نے سنیچر کے روز ہریانہ کے فریدآباد کے کھوری گاؤں معاملے میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین گروپ کی جانب سے کی گئی تنقید کو 'بدقسمتی' اور 'عہدے کا غلط استعمال' بتایا ہے۔ بھارت نے کہا ہے کہ انہیں اس جمہوری معاشرے میں قانون کو کمزور کرنے سے بچنا چاہیے۔
خیال رہے کہ بھارت کے سپریم کورٹ نے ہریانہ میں واقع اراولی کی پہاڑیوں اور جنگلوں کی زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے کھوری گاؤں میں ہوئی تعمیرات کو منہدم کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس کے بعد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ماہرین نے جمعہ کے روز بھارت سے فریدآباد کے کھوری گاؤں میں غیر قانونی تجاوزات کے تحت تقریبا ایک لاکھ لوگوں کو نہیں ہٹانے کی اپیل کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وبا کے دوران ان لوگوں کو محفوظ رکھنا اہم ہے اور لوگوں کو وہاں سے ہٹانے کے تعلق سے سپریم کورٹ کا حکم بہت ہی 'پریشان کن' ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Farmers Protest: یمنا نگر میں بی جے پی کے وزراء کے خلاف شدید احتجاج
ماہرین نے ایک بیان میں کہا تھا 'ہمیں یہ بے حد پریشان کرنے والا لگتا ہے کہ بھارت کا سپریم کورٹ، جس نے ماضی میں رہائشی حقوق کے تحفظ کی قیادت کی ہے، اب لوگوں کو بے دخل کرنے کے تعلق سے حکم دے رہا ہے، جیسا کھوری گاؤں میں ہوا'۔
اس بر بھارتی مشن نے کہا 'یہ بھی بہت پریشان کرنے والا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ماہرین نے بھارت کے سپریم کورٹ پر تنقید کی۔ ماہرین کی جانب سے ایسا کرنا عہدے کا غلط استعمال ہے جو کہ ایسے اداروں کی اعتبار پر چوٹ پہنچاتا ہے'۔