مرکز میں بی جے پی-2 اپنے اقتدار کا ایک سال مکمل کر چکی ہے۔اس ایک سال میں بھارت کی عوام نے بہت اتھل پتھل دیکھی ہے۔
بی جے پی حکومت میں طلاق ثلاثہ، کشمیر سے دفعہ 370 کا ہٹایا جانا،اجودھیا میں رام مندر کا فیصلہ اور این آر سی، این پی آر، شہریت ترمیمی قانون جیسے متنازعہ مسائل موضوع بحث رہے۔
اس سلسلہ میں عوام بی جے پی اقتدار کے تئیں کیا سوچتی ہے؟
ای ٹی وی بھارت نے میوات میں لوگوں سے بات چیت کی۔
سماجی کارکن رمضان چودھری نے کہا کہ بی جی پی حکومت کا پہلا سال انتہائی مایوس کن رہا۔ رام مندر کے فیصلے میں ملک کی لائق اعتبار اداروں کا غلط استعمال ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہریت ترمیمی قانون کے نام پر ملک کو نفرت کی آگ میں جھونک دیا گیا۔اور کورونا دور میں مزدوروں کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے ایسے میں یہ سال کسی بھی اقتدار کیلئے آزادی کے بعد اب تک سب مایوس کن کارکردگی والا رہا ہے۔
جب کہ سماجی کارکن یحیٰ سیفی نے کہا کہ اس ایک سال میں جس طرح حکومت اپنی پٹری سے اتری اور مشکل دور میں جشن چل رہا ہے وہ سب یاد رکھا جائے گا۔
وہیں ابو برھان سلمبا نے بتایا نے ٹرپل طلاق سے ملک کی پسماندگی اور بھوک ختم نہیں ہو سکتی۔دفعہ 370 ہٹانے سے کشمیر کے بنیادی مسائل حل نہیں ہو سکتے۔
انھوں نے کہا کہ ’’حکومت ٹرین اور بسوں کی طرح بے لگام ہو گئی ہے ‘‘