ETV Bharat / state

میوات: سوہنا تاوڈو اسمبلی حلقہ کی تجزیاتی رپورٹ

ریاست ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ ریاست میں ووٹ حاصل کرنے کے لئے سبھی پارٹیاں اپنا دم خم لگا رہی ہیں ۔

میوات: سوہنا تاوڈو اسمبلی حلقہ کی تجزیاتی رپورٹ
author img

By

Published : Oct 11, 2019, 3:21 PM IST

سوہنا تاؤڈو اسمبلی حلقہ پر علاقہ کی نظریں ہیں۔ یہاں سے دو مسلم امیدوار میدان میں ہیں۔

سنہ 2009 میں 3 مسلم امیدواروں کو قریب 40 ہزار ووٹ ملے لیکن 2014 میں مسلم امیدواروں کو صرف 30 ہزار ووٹ ملے۔
اس بار پھر سے دو مسلمان امیدوار میدان میں ہیں۔

میوات: سوہنا تاوڈو اسمبلی حلقہ کی تجزیاتی رپورٹ

بتایا جا رہا کہ کانگریس امیدوار ڈاکٹر شمس الدین تعلیم یافتہ ای ڈی وزارت مالیات،اور بیرون وطن ملازمت سے وابستہ رہے۔ ذاتی طور پر پر سیاست کا کم تجربہ لیکن خاندان سے پندرہ سال سے دھوج فریدآباد گاؤں کے سرپنچ، کانگریس پارٹی میں گہرے رسوخ ہیں۔کسی بڑے پروجیکٹ کو لانے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔

جاوید احمد (بی ایس پی) طویل عرصہ ہے سیاست میں ہیں سابق ممبر اسمبلی چوہدری کبیر خان کے بیٹے اور اور سابق وزیر چودھری خورشید احمد کے بھائی ہیں ان کے بھتیجے چودھری آفتاب احمد سابق وزیر، نوح سے کانگریس کے امیدوار ہیں۔

علاقائی مدوں پر بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ہیں آگے بھی علاقائی مدعوں پر اثر دار رہنے کی پوری امید ہے۔
سنجے سنگھ (بی جے پی ) اجینا نوح میوات کے رہنے والے ہیں لیکن الیکشن سوہنا سے لڑ رہے ہیں۔ بی جے پی نے ایک ہی راجپوت کو ہریانہ میں ٹکٹ دیا ہے۔
سنہ 2009 میں کس کو کتنے ووٹ ملے۔

کانگریس کے دھرم ویر کو20443 اور بی ایس پی کے چودھری ذاکر حسین کو 19938 ووٹ ملے تھے۔

سنہ 2014 میں بی جے پی کے تیج پال تنور کو قریب 54000 ووٹ ملے تھے وہیں کشور یادو انیلو کو 29000 ووٹ ملے تھے۔تیج پال نے قریب 15000 ووٹوں سے کشور یادو کو ہرایا تھا۔

جاوید احمد 22000 تیسرے مقام پر تھے۔روہتاش کھٹانہ کو 20000 ووٹ ملے تھے۔

اس الیکشن میں بی ایس پی سے چودھری جاوید احمد ہے۔ کانگریس سے شمش الدین شمس کو ٹکٹ ملا ہے۔

سوہنا تاؤڈو اسمبلی حلقہ پر علاقہ کی نظریں ہیں۔ یہاں سے دو مسلم امیدوار میدان میں ہیں۔

سنہ 2009 میں 3 مسلم امیدواروں کو قریب 40 ہزار ووٹ ملے لیکن 2014 میں مسلم امیدواروں کو صرف 30 ہزار ووٹ ملے۔
اس بار پھر سے دو مسلمان امیدوار میدان میں ہیں۔

میوات: سوہنا تاوڈو اسمبلی حلقہ کی تجزیاتی رپورٹ

بتایا جا رہا کہ کانگریس امیدوار ڈاکٹر شمس الدین تعلیم یافتہ ای ڈی وزارت مالیات،اور بیرون وطن ملازمت سے وابستہ رہے۔ ذاتی طور پر پر سیاست کا کم تجربہ لیکن خاندان سے پندرہ سال سے دھوج فریدآباد گاؤں کے سرپنچ، کانگریس پارٹی میں گہرے رسوخ ہیں۔کسی بڑے پروجیکٹ کو لانے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔

جاوید احمد (بی ایس پی) طویل عرصہ ہے سیاست میں ہیں سابق ممبر اسمبلی چوہدری کبیر خان کے بیٹے اور اور سابق وزیر چودھری خورشید احمد کے بھائی ہیں ان کے بھتیجے چودھری آفتاب احمد سابق وزیر، نوح سے کانگریس کے امیدوار ہیں۔

علاقائی مدوں پر بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ہیں آگے بھی علاقائی مدعوں پر اثر دار رہنے کی پوری امید ہے۔
سنجے سنگھ (بی جے پی ) اجینا نوح میوات کے رہنے والے ہیں لیکن الیکشن سوہنا سے لڑ رہے ہیں۔ بی جے پی نے ایک ہی راجپوت کو ہریانہ میں ٹکٹ دیا ہے۔
سنہ 2009 میں کس کو کتنے ووٹ ملے۔

کانگریس کے دھرم ویر کو20443 اور بی ایس پی کے چودھری ذاکر حسین کو 19938 ووٹ ملے تھے۔

سنہ 2014 میں بی جے پی کے تیج پال تنور کو قریب 54000 ووٹ ملے تھے وہیں کشور یادو انیلو کو 29000 ووٹ ملے تھے۔تیج پال نے قریب 15000 ووٹوں سے کشور یادو کو ہرایا تھا۔

جاوید احمد 22000 تیسرے مقام پر تھے۔روہتاش کھٹانہ کو 20000 ووٹ ملے تھے۔

اس الیکشن میں بی ایس پی سے چودھری جاوید احمد ہے۔ کانگریس سے شمش الدین شمس کو ٹکٹ ملا ہے۔

Intro:


Body:ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ریاست میں ووٹ حاصل کرنے کیلئے سبھی پارٹیاں اپنا دم خم لگا رہی ہیں ۔سوہنا تاؤڈو اسمبلی حلقہ پر علاقہ کی نظریں ہیں۔یہاں سے دو مسلم امیدوار میدان میں ہیں۔آئیے اس رپورٹ تجزیہ کریں۔ 2009 میں 3 میو مسلم امیدواروں کو قریب 40 ہزار ووٹ ملے لیکن 2014 میں میو مسلم امیدواروں کو صرف 30 ہزار ووٹ ملے۔ 2019 میں پھر سے دو مسلمامیدوار میدان میں ہیں۔ ۱۔ڈاکٹر شمس الدین (کانگریس امیدوار) تعلیم یافتہ ای ڈی وزارت مالیات،اور بیرون وطن ملازمت سے وابستہ رہے۔ ذاتی طور پر پر سیاست کا کم تجربہ لیکن خاندان سے پندرہ سال سے دھوج فریدآباد گاؤں کے سرپنچ،اکانگریس پارٹی میں گہرے رسوخ ہیں۔کسی بڑے پروجیکٹ کو لانے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔ جاوید احمد (بی ایس پی) طویل عرصہ ہے سیاست میں ہیں سابق ممبر اسمبلی چوہدری کبیر خان کے بیٹے اور اور سابق وزیر چوہدری خورشید احمد کے بھائی ہیں ان کے بھتیجے چوہدری آفتاب احمد سابق وزیر نوح سے کانگریس کے امیدوار ہیں۔ علاقائی مردوں پر بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ہیں آگے بھی علاقائی مدعوں پر اثر دار رہنے کی پوری امید ہے ہے سارا جگ مدعوں پر انتظامیہ سے سے لڑ جانے کے لیے معروف ہیں۔ سنجے سنگھ (بی جے پی ) اجینا نوح میوات کے رہنےوالے ہیں لیکن الیکشن سوہنا سے لڑ رہے ہیں۔ بی جے پی نے ایک ہی راجپوت کو کو ہریانہ میں ٹکٹ دیا ہے ہے اگر جیت ہوتی ہے ہے اور بی جے پی کی حکومت بنتی ہے ہے تو وزارت کا درجہ ملنے کی امید ہے۔ الیکشن میں ذات کا کا بول بالا رہتا ہے اس لئے کسی ایک پر جائیں تو میں و امیدوار مقابلے میں رہے گا اگر کانگریس کے امیدوار کو بہت کم ووٹ آئی تو آگے سے کسی بھی میو کو کانگریس کا ٹکٹ ملنا مشکل ہو جائے گا۔ 2009 میں کس کو کتنے ووٹ ملے۔ دھرم ویر (کانگریس) نے 20443 نے چودھری ذاکر حسین بی ایس پی کو 19938 کو قریب 500 ووٹ سے ہرایا۔ جاویداحمد کو 10800 ووٹ ملے اور موجودہ ایم ایل اے کو محض 5700 ووٹ ملے۔ 2014 میں تیج پال تنور( بی جے پی) 54000 نے کشور یادو انیلو نے 29000 کو قریب 15000 ووٹوں سے ہرایا۔ جاوید احمد 22000 تیسرے مقام پر ہے۔روہتاش کھٹانہ 20000 ووٹ ملے۔ اس الیکش میں چودھری جاویداحمد (بی ایس پی)،کنور سنجے سنگھ کی ٹکر ہے۔شمش الدین شمس کو کانگریس کا ٹکٹ مسلم اکثریتی علاقہ میں فائدہ پہنچا سکتا ہے۔ بائٹ : صابر قاسمی (میوات کے سینئر صحافی )


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.