ریاست ہریانہ کے جھجر میں کورونا کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر ایک ہفتہ کا لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔
وہیں لاک ڈاؤن کے باوجود کسانوں کا مظاہرہ زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر جاری ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال انتخابات میں بی جے پی کو شکست ہوئی ہے۔ اس کی وجہ سے بی جے پی حکومت نے مایوسی میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے۔
کسان رہنما کا کہنا ہے کہ بنگال میں بی جے پی انتخاب ہار گئی ہے۔اس لیے اب بی جے پی نے ہریانہ میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا ہے۔ کسان رہنماؤں کا یہ بھی کہنا ہے کہ بی جے پی کو اب بڑا جھٹکا لگے گا۔ کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت کو کورونا سے بچاؤ کے لئے ملک میں ٹھوس انتظامات کرنا چاہئے تھا، لیکن حکومت یہ کام نہیں کر سکی۔
کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت چاہتی ہے کہ کسانوں کی تحریک اور کسانوں کے مابین کورونا نہ پھیل جائے تو حکومت کو چاہئے کہ وہ کسانوں کے مطالبے کو قبول کرتے ہوئے انہیں گھر بھیجنے کی کوشش کریں۔
کسانوں کا یہ بھی کہا کہ کسانوں کو مرنا ہے یا تو کسان کورونا کی وجہ سے مرے گا یا کسان حکومت کے ذریعہ نافذ کردہ تینوں زرعی قوانین کے ذریعے مرے گا۔
کسانوں نے خبردار کیا کہ حکومت کتنی بھی کوشش کرلے، ہم کسی بھی قیمت پر اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔
کسانوں کا کہنا تھا کہ کورونا کو شکست دینے کے لئے حکومت نے وقت پر آکسیجن اور ویکسینیشن کا ٹھیک طرح سے انتظام نہیں کیا۔