اس آڈیو کلپ میں صاف سنا جاسکتا ہے کہ ہریانہ کے خطے میوات کے سنگیل گاؤں میں پنچایت انتخابات کا امیدوار گردھاری نامی ایک شخص کہتا ہے کہ 'سرپنچ انتخاب جیتنے کے بعد وہ یہاں کی مساجد پر بلڈوزر چلادے گا اور مسلمانوں کو یہاں سے نکال دے گا۔
اس آڈیو میں یہ بھی سنا جاسکتا ہے کہ گردھاری خلیل نامی ایک شخص کو گولی مارنے کی دھمکی بھی دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ میوات کا سنگیل گاؤں ایک ہندو اکثریتی گاؤں ہے۔ اسی پنچایت کے ضمن میں ایک دوسرا گاؤں جاجوکا بھی آتا ہے۔ گاؤں کی پنچایت میں چند مسلم ووٹ بھی ہیں۔
الزام ہے کہ سرپنچ انتخاب جیتنے کے لیے یہ شر پسند عناصر ہندو مسلم کرکے ووٹ بٹورنا چاہ رہا ہے۔ فی الحال یہ آڈیو کلپ کسی طرح سے وائرل اور اور اب پورے میوات میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
میوات کے لوگ اس بات سے کافی ناراض ہیں اور اس معاملہ میں میوات کے لوگوں نے ایس پی نوح سے ملاقات کی ہے اور مذکورہ شخص کے خلاف سخت سزا کا مطالبہ کیا ہے۔
اس آڈیو میں جس خلیل نامی شخص کو دھمکی دی جا رہی ہے انہوں نے میڈیا سے کہا کہ گردھاری کا ریکارڈ اسی طرح نفرت بھرا رہا ہے اور اسے باہر سے فنڈنگ کی جاتی ہے اس لیے اس پر غدای کا مقدمہ درج ہونا چاہیے اگر اس پر لگام نہیں لگائی گئی تو علاقہ کا بھائی چارہ پوری طرح برباد ہو جائے گا۔
![جمعیتہ علما کا سخت رد عمل](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/hr-nuh-01-dhamkiformusliminmewat-routine-vis1-7204705_12082020114307_1208f_1597212787_254.jpg)
اس معاملہ میں بام سیف کے ریاستی صدر سمے سنگھ نے بھی سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔