آج درجنوں ڈرائیورز اور ان کے پردھان جی ایم کے خلاف ان کی بیجا کارروائیوں سے پریشان ہوکر نعرے بازی کر رہے ہیں۔
دراصل آٹو ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ 'وہ دن میں 300، 400 روپئے کماتے ہیں اور 'جی ایم روڈویز' ان پر بلا سبب جرمانہ عائد کر دیتے ہیں۔ایسے میں وہ اپنے گھر کا خرچ کیسے چلائیں۔'
اس معاملہ کو لے کر آٹو پردھان سوہنا محفوظ علی نے کہا کہ 'ایسا صرف یہیں ہوتا ہے۔ جبکہ پلول سوہنا، اور تاوڈو میں ایسا نہیں ہوتا جبکہ یہاں ویسے ہی بے روزگاری عام انسان کے لیے بڑا مسئلہ ہے۔'
پردھان تعریف سالاہیڑی نے کہا کہ 'ان کے ڈرائیورز جی ایم کی ہدایات کے مطابق نوح بس اسٹینڈ سے 100 میٹر دور سے ہی سواری لیتے ہیں۔لیکن پھر بھی روڈویز محکمہ ان پر زیادتی کرتا ہے اور جرمانہ لگا دیتا ہے، جس کی کوئی رسید بھی نہیں ملتی۔
دوسری طرف جی ایم روڈویز پردیپ کمار نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'آٹو والے روڈویز بس کے سامنے آٹو لگا کر سواریاں لیتے ہیں جس سے محکمہ کو مالی نقصان ہوتا ہے۔اس لئے ان پر اصولوں کے مطابق کارروائی کی جا سکتی ہے۔
غور طلب ہے کی ضلع کے اندر ٹرانسپورٹ سہولیات پہلے ہی سے بدحالی کا شکار ہیں ایسے میں عوام کو آٹو سمیت دیگر پرائیویٹ گاڑیوں کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔
جی ایم نے اس ضمن میں جواب دیتے ہوئے بتایا کہ 'ضلع میں 89 روڈویز بسیں ہیں اور حکومت کی جانب سے بسیں بڑھائے جانے کی امید ہے۔'