محمد شاہد عرف ساحل فوجی، جن کی عمر تقریباً 34 برس تھی، بدھ کے روز صبح اپنے گھر سے ڈیوٹی کے لیے نکلے تھے اور ڈی جی ہیڈ کوارٹر دہلی جا رہے تھے، جیسے ہی وہ گاندھی گرام گھاسیڑہ پہنچے تبھی تیز رفتار ایک کنٹینر نے فوجی کی بائک کو ٹکر مار دی۔ ٹکر اتنی بھیانک تھی کہ دیکھنے والوں کی روح کانپ اٹھی۔ موقع پر ہی فوجی محمد شاہد کی موت ہو گئی۔
ہلاک فوجی این ڈی آر ایف پٹنہ میں ڈیوٹی پر تعینات تھے۔
فوجی محمد شاہد کی حادثے کی خبر سے پورے میوات میں گویا ماتم سا چھا گیا۔ دوپہر سے شام تک سوشل میڈیا پر میوات کے لوگ خراج عقیدت پیش کرتے رہے اور شام ہوتے ہوتے مراد باس گاؤں میں لوگ جمع ہوتے گئے۔
موت کی خبر سن کر ان کے ساتھ ڈیوٹی کرنے والے فوجیوں کی ٹکڑی مرحوم شاہد کے آبائی گاؤں مراد باس سلامی دینے پہنچی۔
نم آنکھوں سے سبھی فوجیوں نے پہلے شاہد کو سلامی دی بعد میں گاؤں کے ہی قبرستان میں انہیں سپرد خاک کیا گیا۔
مرحوم شاہد کی نماز جنازہ مفتی زاہد حسین نے ادا کرائی۔
انہوں نے کہا کہ 'ملک کی خدمت کرتے کرتے ہمارے بیچ سے بہادر فوجی چلا گیا جس سے پورے میوات میں غم کا ماحول ہے۔'
فوجی شہید کے چچا مبین ایڈوکیٹ نے کہا کہ 'خاندان میں وہ اکیلے ہی فوجی نہیں تھے بلکہ ان کے والد ریٹائرڈ فوجی ہیں اور ان کے بڑے بھائی فی الحال فوج میں رہ کر ہی ملک کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔'