ETV Bharat / state

Constitutionality of Waqf Act 1995 وقف ایکٹ 1995 کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی رٹ پٹیشن گجرات ہائی کورٹ میں دائر

author img

By

Published : Sep 14, 2022, 11:23 AM IST

گجرات ہائی کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن داخل کرتے ہوئے وقف ایکٹ 1995 کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیا گیا اور بتایا گیا ہے کہ آئینی دفعات اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ Waqf Act 1995 filed in Gujarat High Court

Constitutionality of Waqf Act 1995
Constitutionality of Waqf Act 1995

احمد آباد: وقف ایکٹ 1995 کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی ایک اہم رٹ پٹیشن گجرات ہائی کورٹ میں دائر کی گئی. جس میں واضح کیا گیا کہ وقف ایکٹ کی دفعات کا سنگین طور پر غلط استعمال کیا جارہا ہے اور آئینی دفعات اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ اس قانون کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے. اس معاملے کی سماعت آئندہ دنوں میں ہوگی۔ Writ Petition Challenging Constitutionality of Waqf Act 1995 filed in Gujarat High Court

یہ بھی پڑھیں:

اس تعلق سے درخواست گزار کی طرف سے جو درخواست داخل کی گئی اس میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل وقف ایکٹ 1994 تھا جسے منسوخ کر کے 1995 میں نیا وقف ایکٹ نافذ کیا گیا جس کا بنیادی کام چیریٹیبل کرنا اور پراپرٹی کو وقف عطیہ کرنا تھا. یہ قانون اصل میں مرکزی حکومت نے مسلم مذہب کے لوگوں کو سامنے رکھ کر بنایا تھا. لیکن 2013 میں اس قانون میں ترمیم کی گئی تاکہ مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے لوگوں کو بھی شامل کیا جا سکے۔

اس قانون کی دفعہ 14 میں ہی شرط ہے کہ وقف بورڈ میں صرف مسلم عقیدے کے لوگ ہی رہ سکتے ہیں لیکن اب اس قانون میں من مانی ہو رہی ہے. کیونکہ اگر حکام قانون میں ترمیم کے وقت غیر مسلموں کو بھی شامل کرتے تو وقف بورڈ کے اراکین میں دیگر مذاہب کے لوگوں کو بھی شامل کرنا چاہیے۔ اگر حکام اصل قانون میں ترمیم کرتے ہیں تو اس کی شقوں میں بھی اسی کے مطابق ترمیم کی جانی چاہیے.
درخواست گزار کی جانب سے گجرات ہائی کورٹ میں میں توجہ دلاتے ہوئے یہ معلومات دی گئی ہیں کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں سب سے زیادہ جائیداد فوج کی ہے۔ دوسرے نمبر پر ریلوے اور تیسرے نمبر پر وقف بورڈ کی ہے لیکن وقف ایکٹ اور اس کی دفعات کا غلط استعمال کیا جارہا ہے اور اسی وجہ سے جو قانون تھا اس پر پورے طور پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ وقف ایکٹ کی دفعہ 40 کے تحت وقف بورڈ کے کو دیے گئے اختیارات بھی غیر قانونی اور نامناسب ہیں۔ ان حالات میں موجودہ وقف ایکٹ اور اس کی دفعات ہندوستان کے آئین کی خلاف ورزی اور قدرتی انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے اور ہائی کورٹ کی طرف سے انہیں غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جانا چاہیے۔

احمد آباد: وقف ایکٹ 1995 کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی ایک اہم رٹ پٹیشن گجرات ہائی کورٹ میں دائر کی گئی. جس میں واضح کیا گیا کہ وقف ایکٹ کی دفعات کا سنگین طور پر غلط استعمال کیا جارہا ہے اور آئینی دفعات اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ اس قانون کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے. اس معاملے کی سماعت آئندہ دنوں میں ہوگی۔ Writ Petition Challenging Constitutionality of Waqf Act 1995 filed in Gujarat High Court

یہ بھی پڑھیں:

اس تعلق سے درخواست گزار کی طرف سے جو درخواست داخل کی گئی اس میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل وقف ایکٹ 1994 تھا جسے منسوخ کر کے 1995 میں نیا وقف ایکٹ نافذ کیا گیا جس کا بنیادی کام چیریٹیبل کرنا اور پراپرٹی کو وقف عطیہ کرنا تھا. یہ قانون اصل میں مرکزی حکومت نے مسلم مذہب کے لوگوں کو سامنے رکھ کر بنایا تھا. لیکن 2013 میں اس قانون میں ترمیم کی گئی تاکہ مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے لوگوں کو بھی شامل کیا جا سکے۔

اس قانون کی دفعہ 14 میں ہی شرط ہے کہ وقف بورڈ میں صرف مسلم عقیدے کے لوگ ہی رہ سکتے ہیں لیکن اب اس قانون میں من مانی ہو رہی ہے. کیونکہ اگر حکام قانون میں ترمیم کے وقت غیر مسلموں کو بھی شامل کرتے تو وقف بورڈ کے اراکین میں دیگر مذاہب کے لوگوں کو بھی شامل کرنا چاہیے۔ اگر حکام اصل قانون میں ترمیم کرتے ہیں تو اس کی شقوں میں بھی اسی کے مطابق ترمیم کی جانی چاہیے.
درخواست گزار کی جانب سے گجرات ہائی کورٹ میں میں توجہ دلاتے ہوئے یہ معلومات دی گئی ہیں کہ ملک کی مختلف ریاستوں میں سب سے زیادہ جائیداد فوج کی ہے۔ دوسرے نمبر پر ریلوے اور تیسرے نمبر پر وقف بورڈ کی ہے لیکن وقف ایکٹ اور اس کی دفعات کا غلط استعمال کیا جارہا ہے اور اسی وجہ سے جو قانون تھا اس پر پورے طور پر عمل نہیں ہو رہا ہے۔

اس میں بتایا گیا ہے کہ وقف ایکٹ کی دفعہ 40 کے تحت وقف بورڈ کے کو دیے گئے اختیارات بھی غیر قانونی اور نامناسب ہیں۔ ان حالات میں موجودہ وقف ایکٹ اور اس کی دفعات ہندوستان کے آئین کی خلاف ورزی اور قدرتی انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے اور ہائی کورٹ کی طرف سے انہیں غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جانا چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.