احمد آباد: احمد آباد شہر میں موجود مشہور سابرمتی ندی کی آلودگی کے معاملے پر گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے اٹھائی گئی سوموٹو رٹ درخواست پر سماعت کے دوران گجرات ہائی کورٹ نے سوال کیا کہ احمد آباد میونسپل کارپوریشن نے اس تعلق سے کیا قدم اٹھایا ہے۔ ساتھ ہی اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ نے احمد آباد میونسپل کارپوریشن کو حلف نامہ دینے اور یہ واضح کرنے کا حکم دیا کہ سابرمتی ندی کے آلودگی کو روکنے کے لیے کیا کارروائی کی گئی ہے؟
یہ بھی پڑھیں:
- Renovation of Jhelum Banks سابرمتی ریور فرنٹ کی طرز پر جہلم کے کناروں کی تزئین و آرائش
- Atal Bridge Glass Slab Develops Crack احمدآباد کی سابرمتی ندی پر واقع اٹل بریج کے شیشے میں دراڑ
اس دوران گجرات ہائی کورٹ نے کارپوریشن کو یہ بھی حکم دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے منصوبہ تیار کرے کہ گرٹریڈ شدہ پانی مستقبل میں دوبارہ ندی کو آلودہ نہ کر سکے۔ اس معاملے کی سماعت میں گجرات ہائی کورٹ نے مختلف احکامات اور کارروائیوں کے بعد کارپوریشن گجرات الودگی کنٹرول بورڈ نے سابرمتی ندی کو آلودہ کرنے والی صنعتی اکائیوں کو سیل کر دیا یہاں تک کہ ان اکائیوں کو ہائی کورٹ نے کارپوریشن اور جی پی سی بی کے سامنے اپنا ایکشن پلان پیش کرتے ہوئے عرضیاں دائر کرنے کی اجازت دی ہے جس میں ان اکائیوں کو منصوبہ دکھانا ہوگا کہ خاص طور پر موجودہ صورتحال میں اس کا حل کیا ہو سکتا ہے۔
اس معاملے پر گجرات ہائی کورٹ کی چیف جسٹس سنیتا اگروال نے کہا اکائیوں کو تمام تفصیلات کے ساتھ احمد آباد میونسپل کارپوریشن اور جی پی سی بی کے سامنے ضروری درخواست دینی چاہیے اتھارٹی ضروری تصدیق کر کے اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔ اس فیصلے اس لیے فیصلہ کیا جا سکتا ہے کہ کیا ان یونٹس کو کھولنے کی اجازت دی جائے۔ اکائیوں کے لیے کوئی سادہ درخواست نہیں بلکہ ان کی بجائے ایک وسیع منصوبے کے ساتھ ایک درخواست دی جائے۔ اس میں خاص طور سے یہ واضح کرنا ہوگا کہ وہ کس طرح اپنی اکائیاں چلانا چاہتے ہیں اور سابرمتی ندی کو آلودہ نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت صنعتوں کے کاروبار کو روکنے کے لیے نہیں بلکہ موجودہ حالات کو متوازن کرنا چاہتی ہے۔ اتھارٹی کی جانب سے یونٹس پر جو بھی شرائط رکھی گئی ہیں ان پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ گجرات ہائی کورٹ نے سابرمتی ندیم میں صنعتی اکائیوں کے علاوہ رہائشی سوسائٹیوں کی جانب سے کچرا پھینکنے کی وجہ سے سوموٹو ایکشن لیا ہے۔ اس کارروائی میں عدالت نے ایک ٹاسک فورس کی مدد سے سابرمتی ندی کے مختلف علاقوں کا باقاعدہ معائنہ کیا ہے اور ایک رپورٹ تیار کر کے ہائی کورٹ پہ پیش کی گئی ہے، جس کی بنیاد پر مختلف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔ جس میں سیوریج براہ راست ندی میں ڈالنے والی سوسائٹیوں کے کنکشن کاٹنے سے لے کر بڑے صنعتی یونٹس کو سیل کرنے تک کی کارروائیاں کی گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے صنعتی یونٹس نے بھی اس معاملے میں درخواست دائر کی ہے۔