کورونا وائرس کے خطرناک حالات سے نمٹنے کے لیے حکومت کے علاوہ مختلف سماجی تنظیمیں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ ایسے میں جمیعت علمائے ہند، گجرات بھی کورونا کی مہلک وبا کے دور میں مختلف طریقوں سے خدمات انجام دے رہی ہے۔ جس میں خاص طور سے کووڈ سنٹرس، ایمبولینس، اناج کٹ، دوائیاں اور دیگر امداد کرتے ہوئے کورونا مریضوں کے کاندھے سے کاندھا ملاکر کھڑی ہے۔
جمیعت علمائے ہند گجرات کے سکریٹری اسلم قریشی نے کہا کہ مظلوم، مجبور و تکلیف زدہ لوگوں کے ساتھ کھڑے رہنا جمیعت علمائے ہند کا آئین ہے۔ جیسے ہی کورونا وائرس کا قہر برپا ہوا ویسے ہی جمیعت علمائے ہند نے گجرات کے تمام اضلاع کے کارکنان کو ہدایت دی کہ وہ لوگوں تک پہنچ کر ان کی تکلیف دور کریں۔ جس کے تحت سب سے پہلے ہم نے بناس کانٹھا میں 30 بیڈ کا کووڈ سینٹر شروع کیا۔ جس میں بڑی تعداد میں لوگ اپنا علاج کرواچکے ہیں۔
اس کے علاوہ بروڈوہ ضلع کے ڈھبوئی گاؤں میں ایک مدرسے میں 100 بیڈ پر مشتمل آئسولیشن سنٹر شروع کیا گیا ہے، اس کے علاوہ جمیعت علمائے ہند کی جانب سے ایمبولینس کی خدمات بھی مہیا کی جا رہی ہے۔
جمیعت علمائے بروڈہ کے ذمہ دار مفتی عمران نے پانچ ہزار سے زائد سبھی کمیونٹی کی میتوں کو دفنایا ہے اور انتم سنسکار بھی کیا ہے. اسی طرح آگے بھی ہماری کوشش جاری ہے۔