ریاست گجرات کے وزیراعلی وجے روپانی نے صحافیوں کو بتایا کہ لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ اقدامات شاپنگ مالز وغیرہ میں ہجوم کے پیش نظر کئے گئے ہیں، لوگوں کو محتاط رہنا چاہئے۔ ریاستی حکومت اس معاملے کا روزانہ جائزہ لے رہی ہے۔ ریاست میں باہر سے آنے والے لوگوں کی اسکریننگ کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی لاک ڈاؤن یا دن کا کرفیو نافذ نہیں کیا جائے گا۔ حکومت اور حکمراں بی جے پی نے احتیاطی اقدام کے طور پر ان کے تمام پروگرامز کو منسوخ کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت نے رات کے کرفیو کو نو سے چھ تک بڑھا دیا ہے۔ آج اور کل سبزی فروشوں، گروسری کے خریداروں اور دیگر نام نہاد سپر اسپریڈرس کی تفتیش کی مہم بھی شہر میں جاری رہے گی۔
واضح رہے کہ ریاست گجرات میں پچھلے مہینے کے آخر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات اور یہاں احمد آباد میں انڈیا انگلینڈ سیریز کرکٹ میچوں کی سیریز کے بعد سے ریاست میں کورونا کے نئے کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں 1400 سے زیادہ نئے معاملات پیش آئے ہیں جن میں سے تقریباً 350 صرف احمد آباد سے ہیں۔ چار اموات بھی ریکارڈ کی گئی ہیں۔ اب تک کم اموات کی تعداد 4400 کو عبور کر چکی ہے۔ فعال معاملات بھی بڑھ کر 6100 سے زیادہ ہوچکے ہیں جن میں سے 67 وینٹی لیٹر پر ہیں۔
گذشتہ سال اچانک کرفیو اور ریاستی حکومت کے مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو کورونا کے حوالے سے کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ لوگوں کو زندگی گزارنے کے لئے بھی سب سے اہم چیزوں کے لئے ترسنا پڑا۔
اس دوران ریاست میں ہونے والے اسمبلی ضمنی انتخابات میں بھی رہنماؤں کی بہت سی ریلیز نکالی گئیں جس میں ایک بہت بڑا مجمع اکٹھا ہوا۔ اس بار بلدیاتی انتخابات میں بھی ایسا ہی ہوا تھا۔ لوگوں میں اس طرح کے دہرے سلوک کے بارے میں بھی سخت ناراضگی ہے۔
یو این آئی