سپریم کورٹ نے منگل کو ایک عبوری حکم جاری کرتے ہوئے گجرات میں 5000 جھگیوں کو مسمار کرنے سے روک دیا ہے۔ چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی میں ایک ڈویژن بنچ نے درخواست گزاروں کی جانب سے پیش ہونے والے سینیئر ایڈوکیٹ کولن گونزالویز کے دلائل سننے کے بعد جھگیاں توڑنے پر روک لگادی۔
بنچ نے گجرات حکومت کو کل تک حالات کو جوں کا توں برقرار رکھنے کی بھی ہدایت دی۔ عدالت عظمیٰ کل اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ بنچ نے اس معاملے میں مرکزی حکومت اور وزارت ریلوے کو نوٹس بھی جاری کئے ہیں اور ان سے جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔
مزید پڑھیں:PAGD Meet: مرکزی سرکار اپنا رویہ بدلے، ورنہ منفی نتائج سامنے آئیں گے: گپکار الائنس
سماعت کے دوران مسٹر گونزالویز نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ گجرات ہائی کورٹ نے سنہ 2016 میں کچی آبادیوں کو مسمار کرنے پر روک لگادی تھی، لیکن اب اس نے پابندی ختم کردی ہے، جس کے بعد حکومت نے کچی آبادیوں کو مسمار کرنے کی تیاری شروع کردی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ درخواست گزاروں کی طرف سے بتایا گیا کہ ریاستی حکومت آج رات تک ان کچی آبادیوں کو مسمار کردے گی ، جس پر عدالت عظمیٰ نے روک لگانے کا عبوری حکم جاری کیا۔
یو این آئی