ضلع کچھ کے مشرقی پولیس سپرنٹنڈنٹ پريكشتا راٹھور نے بتایا کہ 'یہ ماہی گیر کچھ روز قبل زیر تعمیر نولكھي چینل کے پاس ایک سنسان جزیرے پر ماہی گیری کے لیے گیا تھا'۔
جہاں اسے تھرموكول کے ایک ڈبے میں ان-مار کمپنی کا ایک فون ملا۔ ماہی گیر نے ایک عام فون سمجھ کر اس میں سم ڈالنے کے لیے موبائل فون کی دکان پر گیا تو اسے اصل حقیقت کا پتہ چلا۔
اس نے یہ فون پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ راٹھور نے بتایا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کی خفیہ ایجنسیاں اس معاملے کی جانچ کر رہی ہیں۔ فون کے آئی ایم ای آئی سے نمبر کا پتہ لگایا جا رہا ہے تاکہ اس کے گاہک اور لوکیشن وغیرہ کی معلومات مل سکے۔