احمدآباد کے اجیت مل علاقے میں موجود چار مالیا میں رہنے والے ہزاروں ریور فرنٹ متاثرین لاک ڈاؤن کے دوران راشن کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے اناج سے محروم رہے اور جنہیں اناج ملا ہے، انہیں ایک شخص کا اناج ملا ہے جس کی وجہ سے وہ پریشان ہیں۔ اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت نمائندہ روشن آرا سے ریور فرنٹ متاثرین نے بات چیت کی۔
لاک ڈاؤن کے دوران ہر غریب جس کے پاس راشن کارڈ ہے یا نہیں ہے، اسے بھی حکومت کی جانب سے مفت اناج تقسیم کیا گیا تھا جس کے تحت اپریل اور مئی کے دوران 68.80 لاکھ غریبوں کو مفت اناج دیا گیا جس میں فی شخص ساڑے تین کلو گیہوں، دیڑھ کلو چاول، ایک کلو شکر، ایک کلو دال اور ایک پیکٹ نمک دیا گیا تھا۔
اس دوران احمدآباد کے سابرمتی ریور فرنٹ متاثرین جو اجیت مل میں رہتے ہیں، ان کا سروے گاہک سرکشا انے پگلا سیمتی کی جانب سے کیا گیا۔ آٹھ ہزار لوگوں کا سروے کیا گیا جس میں سے 700 لوگوں کا انتخاب ہوا اور ان میں سے بھی صرف تین سو لوگوں کو اناج دیا گیا ہے، وہ بھی ایک شخص کو دیے جانے والا اناج ایک فیمیلی کو دیا گیا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک شخص کو جتنا اناج دیا جانا چاہیے اتنا اناج ہماری پوری فیمیلی کودیا گیا۔ ہم کیسے اپنے اہلخانہ کا پیٹ پالیں گے۔انہیں کیا کھلائیں گے۔
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ہماری فیمیلی میں آٹھ افراد ہیں لیکن راشن ایک شخص کا دیا گیا۔ لاک ڈاؤن میں روزی روٹی چھن گئی اور اتنا کم راشن ملنے سے بھوک سے مرنے لگے ہیں کیا پکائیں کیا کھائیں کیسے گھر چلائیں یہ بہت بڑا سوال ہے۔
ایک اور متاثرہ خاتون نے کہا کہ پہلے ریور فرنٹ بنانے کے لیے ہمارا گھر چھین لیا گیا ہمیں چار مالیا بھی سرکاری مکان دے گئے جو نام کے سرکاری ہیں سہولیات تو کچھ بھی نہیں ہے اور اب کورونا پھیلا تو ہمیں پوچھنے کوئی نہیں آیا۔ ہر پل مصیبت کا سامنا کرنے پر ہم مجبور ہیں۔