احمدآباد: گجرات اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان عنقریب ہونے والا ہے۔ ایسے میں احمدآباد شہر کے دانی لمڈا اسمبلی حلقے کے باشندے کس امیدوار کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں، ان کے مسائل کیا ہیں اور موجودہ رکن اسمبلی کشور چوہان کے ذریعہ گزشتہ ساڑھ چار برسوں میں کیا کیا عوامی خدمات انجام دی گئیں، ان تمام تر ایشوز پر ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ روشن آرا نے لوگوں خیالات جاننے کی کوشش کی۔ Danilimda Assembly constituency
2010 کی مردم شماری میں کی گئی نئی حد بندی میں احمدآباد کے جمال وارڈ اور منی نگر اسمبلی حلقے کے کچھ حصوں کو ملا کر دانی لمڈا اسمبلی حلقہ بنایا گیا تھا۔ سنہ 2012 میں یہاں سے کانگریس کے امیدوار شیلیش پرمار نے بی جے پی کے گریش پرمار 14301 ووٹ سے شکست دی تھی۔ اس کے بعد 2017 میں بھی دوبارہ کانگریس کے شیلیش پرمار بی جے پی کے جیتو بھائی واگھیلا کو شکست دی تھی اور دانی لمڈا اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ یہاں آبادی کے حساب سے 60 فیصد اقلیتی اور 40 فیصد اکثریتی طبقے کے لوگ آباد ہیں، جو کانگریس کے لیے باعث اطمینان ہے، کیونکہ یہاں کی آبادی کانگریس پارٹی کے امیدواروں کے حق میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتی ہے۔
مزید پڑھیں:Gujarat Assembly Elections 2022 ویجل پور 42 اسمبلی حلقے کے باشندوں کی صورتحال
ایسے میں دانی لمڈا کے مقامی لوگوں نے کہا کہ احمد آباد کے دانی لمڈا سیٹ میں بہت سے علاقے ایسے ہیں جو آج تک حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہیں، جس میں خاص طور سے بہرام پورا اور دانی لمڈا علاقہ ہے، اس علاقے میں مسلم اور دلت آبادی ہونے کی وجہ سے توجہ نہیں دی جاتی ہے۔ ان علاقوں میں کچرے کا انبار نظر آتا ہے۔ یہاں کے لوگوں کو پانی، ڈرینیج سمیت متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ان علاقوں میں سرکاری اسکول تک بھی موجود نہیں ہے، جس کی وجہ سے بچے خاص کر لڑکیاں تعلیم حاصل نہیں کر پا رہی ہیں۔ ان علاقوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ مذکورہ حلقہ سے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کی امیداوار کوشیکا پرمار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مخالف خیمے پر ان کے ترقیاتی کاموں اور تشہیری مہم میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا۔ وہیں عوام کانگریس پارٹی کے موجودہ رکن اسمبلی سے ناخوش نظر آ رہے ہیں۔ لوگوں کے شکایت ہے کہ وہ عوام کے درمیان میں نہیں آتے ہیں۔