دراصل احمدآباد کے جوہاپورا، فتح واڑی، سرکھیز، غیاث پور جسے مسلم اکثریتی علاقوں میں سرکاری پانی تک میسر نہیں ہے۔ یہاں کے لوگوں کو پانی خرید کر یا ٹینکر کے ذریعے لینا پڑتا ہے۔ شدید گرمی میں پانی کا ٹینکر آنے کے بعد قطاروں میں گھنٹوں کھڑے رہنا پڑتا ہے۔ اس تعلق سے فتح واڑی علاقے کی مقامی خواتین کا کہنا ہے کہ سرکار نے نل سے جل یوجنا بنائی ہے لیکن ہمارے علاقے کو اس سے محروم رکھا گیا ہے۔ یہاں پانی کے لیے نل بھی نہیں لگائے گئے ہیں، یہاں کے لوگوں کو پانی خرید کر پینا پڑتا ہے۔ سرکاری پانی کے لیے پیسے بھی لوگوں کو دینے پڑ رہے ہیں، تب بھی پانی گھر تک نہیں پہنچتا۔ Shortage Of Drinking Water In Ahmedabad
انہوں نے بتایا کہ گندے پانی کی وجہ سے یہاں کے لوگ ڈینگو، ملیریا، کالرہ، ٹی بی اور کورونا جیسی بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن میں شکایت کے باوجود ہماری کوئی نہیں سنتا۔ اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد اس علاقے میں صاف پانی اور نل سے جل اسکیم کے تحت پانی فراہم Drinking Water Issue کیا جائے۔ ماہ رمضان کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس دوران پانی کی سخت ضرورت ہوتی ہے لیکن اس علاقے میں لوگوں کو بوند بوند پانی کے لیے در در بھٹکنا پڑرہا ہے۔
مقامی خواتین نے کہا کہ یہاں سرکاری پانی کا ٹینکر بھی نہیں آتا بلکہ مقامی لوگوں کی خدمت کے ذریعے پانی حاصل ہوتا ہے اور جب پانی کا ٹینکر آتا ہے تب لمبی لائن اور تیز دھوپ میں کھڑے رہنا پڑتا ہے۔ رمضان میں پانی نہیں ملے گا تو ہم کیسے روزہ رکھیں گے، کیسے کھانا پکائیں گے اور کیسے نماز ادا کریں گے؟ ہر سال رمضان میں پانی کا بہت بڑا مسئلہ رہتا ہے لیکن پانی کا کوئی حل نہیں نکلتا۔ Shortage Of Drinking Water In Ahmedabad
واضح رہے کہ یہاں کے مقامی کاؤنسلر اس علاقے میں پانی کی فراہمی کے لیے گجرات ہائی کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹا چکے ہیں لیکن پھر بھی حکومت اس طرف توجہ نہیں دے رہی ہے۔ مقامی کاؤنسلر حاجی اسرار بیگ مرزا کا کہنا ہے کہ ہم کئی سالوں سے پانی کے لیے حکومت سے لڑ رہے ہیں۔ گجرات ہائی کورٹ میں بھی پانی کے لیے قانونی لڑائی لڑی تھی، اس کے بعد کچھ علاقوں میں پانی دیا گیا لیکن اب بھی جوہاپورا، فتح واڑی مکتم پورا علاقے کے لاکھوں مکینوں کے گھر پانی نہیں پہنچا۔
- یہ بھی پڑھیں: ڈوڈہ: پینے کے پانی کو بوند بوند ترستی عوام
کارپوریشن یہاں پانی نہیں دیتی، نہ ہی اس علاقے کی طرف دھیان دیتی ہے۔ حکومت کہہ رہی ہے کہ نل سے جل یوجنا کے تحت پورے گجرات میں گھر گھر پانی کی پائپ لائنس پہنچائی گئی ہیں لیکن اس علاقے میں اب تک ایک بھی نل جل یوجنا کے تحت نل یا پانی نہیں پہنچایا گیا ہے۔ ایسے میں اب دیکھنا یہ ہے کہ گجرات حکومت اس علاقے کی طرف کب دھیان مرکوز کرتی ہے اور کب یہاں کے لوگوں کو پانی میسر ہوتا ہے؟ Shortage Of Drinking Water In Ahmedabad