ETV Bharat / state

اَن لاک ایک سے احمدآباد کے عوام مطمئن نہیں

author img

By

Published : May 31, 2020, 10:23 PM IST

مرکزی حکومت نے ملک میں گزشتہ تین مہینے سے جاری لاک ڈاؤن میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے، اب بھارت میں 30 جون تک ان لاک 1کی سرگرمی جاری رہے گی۔ اس دوران الگ الگ سیکٹر کو کھولا جائے گا، ساتھ ہے آمدورفت کے ذرائع اور کام کاج بھی شروع کرنے کی گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے۔

واصف حسین
واصف حسین

اس کے ساتھ ہی گجرات حکومت میں ان لاک۔ 1 میں کئی شعبوں میں مرکزی حکومت کی گائیڈ لائن کے ساتھ۔ ساتھ کچھ نئی رعایتوں کا اعلان بھی کیا ہے، جس کے تحت کنٹینمنٹ زون میں ابھی بھی ضروری خدمات اور اشیاء کے علاوہ ساری سہولیات اور سرگرمیاں بند رہیں گی جبکہ باقی علاقوں میں کاروبار اور دفتر کھل سکیں گے۔

دیکھیں ویڈیو

ان جگہوں میں صبح آٹھ سے شام سات بجے تک کام کرنے کی چھوٹ گئی ہے دی گئی ہیں اور آٹو رکشہ بھی چلائی جا سکے گی اور آٹھ جون سے مذہبی مقامات بھی کھول دئے جائیں گے۔

حکومت کی جانب سے دی گئی رعایتوں پر لوگ خوش ضرور ہیں لیکن مطمئن نہیں ہے کیونکہ انہوں نے لاک ڈاؤن کا ناقابل برداشت دور دیکھا ہے اور کنٹینمنٹ زون میں اب بھی کسی طرح کی چھوٹ نہیں دی گئی ہے۔

اس تعلق سے جماعت اسلامی ہند کے سیکریٹری واصف حسین نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں لوگوں نے جس طریقے سے دن گزارا جو پریشانیاں جھیلیں، اس وجہ سے چھوٹ ملنے کے باوجود لوگ مطمئن نظر نہیں آرہے ہیں۔

انہیں سب سے بڑا سامنا میڈیکل خدمات کی لاپرواہی کا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے سے گجرات میں اور خاص طور سے احمدآباد میں کورونا کیسز مسلسل بڑھتے گئے اور اب جب رعایت دی ہے تب بھی لوگ مایوس ہیں۔

واصف حسین نے کہا کہ حکومت نے رکشہ چلانے کی اجازت دی ہے لیکن رکشے میں صرف دو پیسنجر کو بیٹھنے کا حکم دیا ہے، ڈھائی مہینے سے لاک ڈاؤن کی مار جھیلنے والے رکشہ ڈرائیور اور اگر صرف دو پیسنجر کو ہی بٹھاتا ہے تو اس کی روزی روٹی کا انتظام کیسے ہو سکے گا؟

تاہم مذہبی مقامات کو کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے لیکن اس کے لیے کیا کرنا ضروری ہے اور کھولنے کے بعد کن باتوں کا خیال مساجد، مندر اور درگاہوں میں رکھنا ہوگا یہ بھی نہیں بتایا گیا ہے۔

تاہم اسکول کالج کھولنے کے لیے بھی حکومت کو سوچ کر کوءی ایکشن پلان بنانا چاہے. اس کے علاوہ 104 اقتصادی خیر منڈی کے خطرے قابو پانے لیے کچھ کرنا چاہے۔

اس کے ساتھ ہی گجرات حکومت میں ان لاک۔ 1 میں کئی شعبوں میں مرکزی حکومت کی گائیڈ لائن کے ساتھ۔ ساتھ کچھ نئی رعایتوں کا اعلان بھی کیا ہے، جس کے تحت کنٹینمنٹ زون میں ابھی بھی ضروری خدمات اور اشیاء کے علاوہ ساری سہولیات اور سرگرمیاں بند رہیں گی جبکہ باقی علاقوں میں کاروبار اور دفتر کھل سکیں گے۔

دیکھیں ویڈیو

ان جگہوں میں صبح آٹھ سے شام سات بجے تک کام کرنے کی چھوٹ گئی ہے دی گئی ہیں اور آٹو رکشہ بھی چلائی جا سکے گی اور آٹھ جون سے مذہبی مقامات بھی کھول دئے جائیں گے۔

حکومت کی جانب سے دی گئی رعایتوں پر لوگ خوش ضرور ہیں لیکن مطمئن نہیں ہے کیونکہ انہوں نے لاک ڈاؤن کا ناقابل برداشت دور دیکھا ہے اور کنٹینمنٹ زون میں اب بھی کسی طرح کی چھوٹ نہیں دی گئی ہے۔

اس تعلق سے جماعت اسلامی ہند کے سیکریٹری واصف حسین نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں لوگوں نے جس طریقے سے دن گزارا جو پریشانیاں جھیلیں، اس وجہ سے چھوٹ ملنے کے باوجود لوگ مطمئن نظر نہیں آرہے ہیں۔

انہیں سب سے بڑا سامنا میڈیکل خدمات کی لاپرواہی کا کرنا پڑا، جس کی وجہ سے سے گجرات میں اور خاص طور سے احمدآباد میں کورونا کیسز مسلسل بڑھتے گئے اور اب جب رعایت دی ہے تب بھی لوگ مایوس ہیں۔

واصف حسین نے کہا کہ حکومت نے رکشہ چلانے کی اجازت دی ہے لیکن رکشے میں صرف دو پیسنجر کو بیٹھنے کا حکم دیا ہے، ڈھائی مہینے سے لاک ڈاؤن کی مار جھیلنے والے رکشہ ڈرائیور اور اگر صرف دو پیسنجر کو ہی بٹھاتا ہے تو اس کی روزی روٹی کا انتظام کیسے ہو سکے گا؟

تاہم مذہبی مقامات کو کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے لیکن اس کے لیے کیا کرنا ضروری ہے اور کھولنے کے بعد کن باتوں کا خیال مساجد، مندر اور درگاہوں میں رکھنا ہوگا یہ بھی نہیں بتایا گیا ہے۔

تاہم اسکول کالج کھولنے کے لیے بھی حکومت کو سوچ کر کوءی ایکشن پلان بنانا چاہے. اس کے علاوہ 104 اقتصادی خیر منڈی کے خطرے قابو پانے لیے کچھ کرنا چاہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.