ایسے میں احمدآباد کے تاریخی بابا ہریر کی واو، تاریخی مساجد اور تاریخی درگاہوں اور یادگاروں کے تحفظ کے لئے احمدآباد کے ایک مسلم وفد نے احمدآباد پولیس کمشنر آشیش بھاٹیا سے ملاقات کی۔
گجرات مسلم ہت رکشک کمیٹی، مسلم رہنما عمران کھیڑا والا اور دیگر سماجی تنظیموں سے جڑے لوگوں نے کمشنر سے ملاقات کر اصل معاملہ بتایا۔
اس تعلق سے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے مسلم ہت رکشک کمیٹی کے کنوینر مفتی رضوان القاسمی تاراپوری نے کہا کہ 'احمدآباد میں موجود تاریخی بابا ہریر کی واو میں گزشتہ ماہ 25 جنوری کو کچھ سر پسندوں نے مسجد میں موجود لوگوں پر حملہ کیا تھا جس کی وجہ سے کچھ لوگ زخمی ہوئے تھے اور انہیں ہسپتال میں داخل بھی کیا گیا تھا۔'
غیر سماجی عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ احمدآباد کے پولیس کمشنر سے کیا گیا ہے اور جہاں کہیں بھی اس طرح تاریخی ورثے کے آس پاس اس طرح کے لوگوں کو ہٹانے کی گزارش کی گئی۔
انہوں نے مزیدکہا کہ 'احمدآباد میں پچاس سے زائد تاریخی ورثے موجود ہیں لیکن گزشتہ کئی برسوں سے اس کے آس پاس غیر قانونی قبضہ اور سماج دشمن عناصر نے اڈہ جمائے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ مساجد کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ سیاح اور زائرین کو بھی پریشان کرتے رہتے ہیں۔'
اس سلسلے میں کمشنر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جلد از جلد ایسے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور ہمارے تاریخی ورثہ کی حفاظت پوری طرح کی جائے گی۔