ETV Bharat / state

کیا مسلمان کورونا ٹیکہ کے تعلق سے تذبذب کا شکار ہیں؟

ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہوچکی ہے جس کے سبب ملک بھر میں کورونا وائرس کے نئے معاملوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ملک میں اب کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے کووڈ ۔ 19 ویکسین بھی لگائی جا رہی ہے۔ گجرات میں بڑی تعداد میں کووڈ سینٹر قائم کیے گئے ہیں لیکن احمدآباد کے مسلم برادری کے لوگ کورونا کا ٹیکہ لگوانے میں کہیں نہ کہیں جھجھک رہے ہیں اور خوف اور الجھن کا شکار نظر آرہے ہیں۔

muslim community corona vaccination in ahmedabad
کیا مسلمان کورونا ٹیکہ کو لیکر تذبذب کا شکار ہیں؟
author img

By

Published : Mar 31, 2021, 7:37 AM IST

دراصل احمدآباد کے سرخیز، جوہاپورا، جمالپور، دریاپور، شاہ پور، کالوپور، گومتی پور، رکھیال جیسے علاقوں میں بڑی تعداد میں مسلم آباد ہیں۔ ہر علاقوں کی طرح یہاں بھی بڑی تعداد میں کووڈ سینٹر قائم کیے گیے ہیں جہاں کورونا کا علاج کے ساتھ ساتھ کورونا ویکسین بھی لگانے کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔

لیکن اس دوران افواہوں کا بازار گرم ہے کہ کورونا وائرس کا ٹیکہ لگانے سے جسم کو نقصان پہنچ سکتا ہے اس لیے بڑی تعداد میں لوگ کورونا ویکسین لگانے سے ڈر رہے ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

اس مسئلے پر سماجی کارکن کلیم صدیقی نے کہا کہ مسلم علاقوں میں لوگ کورونا کو بہت ہلکے میں لے رہے ہیں۔ بیماری کوئی بھی ہو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے لیکن لوگوں میں نا خواندگی ہونے کی وجہ سے وہ اس کا الگ الگ مطلب نکال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف افواہ ہے کیونکہ کورونا ویکسین کو پورا ملک اور پوری دنیا لگا رہا ہے، تو وہ مسلمانوں کے لیے کیوں خراب ہو سکتی ہے؟ مسلم ممالک میں بھی کورونا سے نجات پانے کے لیے ٹیکہ کاری کی جارہی ہے۔

اس معاملے پر جماعت اسلامی ہند گجرات کے صدر شکیل احمد راجپوت نے کہا کہ ایک طرف کورونا ویکسین لینے کے بعد بھی کورونا پوزیٹیو ہونے کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ موت بھی ہوئی ہے تو دوسری طرف بڑی تعداد میں لوگ کورونا ویکسین لے رہے ہیں لیکن کورونا ویکسین کا تجربہ ہونے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ اس سے فائدہ ہوگا یا نقصان۔

اس لیے کورونا ویکسین کو لے کر لوگوں میں بے چینی ہے۔ ابھی تک اس ویکسین کا لوگوں کو اعتماد نہیں ہوا۔ اس کے لیے سرکار کو بیداری لانے کی ضرورت ہے اور مخصوص قدم اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ کورونا ویکسین پر اعتماد ہو سکے۔

واضح رہے کہ گجرات محکمہ صحت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق گجرات میں 5389349 افراد کورونا ویکسین لگوا چکے ہیں۔ تاہم احمدآباد میں 23574 افراد نے کورونا کا ٹیکہ لگوایا ہے۔ اس کے علاوہ گجرات میں اب تک 288565 افراد کورونا سے نجات حاصل کر چکے ہیں لیکن کورونا وائرس کے سبب تک اب تک گجرات میں 4510 افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔ تاہم گجرات میں اب تک کورونا وائرس کے 3 لاکھ 5 ہزار 338 معاملے درج ہو چکے ہیں۔

اس مسئلے کو لے کر ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ نے احمدآباد جوہاپورا میں موجود اربن ہیلتھ سینٹر کا جائزہ لیا اور ویکسین لینے والوں سے ان کے تجربات پوچھے گئے تو انہوں نے کہا کہ ہم نے یہاں آکر کورونا کا ٹیکہ لگوایا ہے اور اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا۔ تاہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کورونا وائرس سے بچنے کے لئے کوئی ویکسینیشن کرانا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

گجرات میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ

وہیں جوہاپورا کے کاونسلر حاجی اسرار بیگ مرزا نے کہا کہ جوہاپورا کے اربن ہیلتھ سینٹر میں ہر روز سو سے زائد افراد ویکسینیشن کرانے آتے ہیں اور یہاں زیادہ تر مسلم ہی کورونا کی ویکسین لینے آ رہے ہیں، اس لیے یہ کہنا کہ مسلم کورونا کی ویکسین نہیں لے رہے یہ غلط ہوگا اور یہ سب مسلم برادری کے لوگوں کو بدنام کرنے کی شازس کی جا رہی ہے۔ اس لیے ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کی زیادہ سے زیادہ تعداد میں آکر کورونا کا ٹیکہ لگوائے، یہ ٹیکہ ہر انسان کے لیے بے حد ضروری ہے۔

دراصل احمدآباد کے سرخیز، جوہاپورا، جمالپور، دریاپور، شاہ پور، کالوپور، گومتی پور، رکھیال جیسے علاقوں میں بڑی تعداد میں مسلم آباد ہیں۔ ہر علاقوں کی طرح یہاں بھی بڑی تعداد میں کووڈ سینٹر قائم کیے گیے ہیں جہاں کورونا کا علاج کے ساتھ ساتھ کورونا ویکسین بھی لگانے کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔

لیکن اس دوران افواہوں کا بازار گرم ہے کہ کورونا وائرس کا ٹیکہ لگانے سے جسم کو نقصان پہنچ سکتا ہے اس لیے بڑی تعداد میں لوگ کورونا ویکسین لگانے سے ڈر رہے ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

اس مسئلے پر سماجی کارکن کلیم صدیقی نے کہا کہ مسلم علاقوں میں لوگ کورونا کو بہت ہلکے میں لے رہے ہیں۔ بیماری کوئی بھی ہو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے لیکن لوگوں میں نا خواندگی ہونے کی وجہ سے وہ اس کا الگ الگ مطلب نکال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف افواہ ہے کیونکہ کورونا ویکسین کو پورا ملک اور پوری دنیا لگا رہا ہے، تو وہ مسلمانوں کے لیے کیوں خراب ہو سکتی ہے؟ مسلم ممالک میں بھی کورونا سے نجات پانے کے لیے ٹیکہ کاری کی جارہی ہے۔

اس معاملے پر جماعت اسلامی ہند گجرات کے صدر شکیل احمد راجپوت نے کہا کہ ایک طرف کورونا ویکسین لینے کے بعد بھی کورونا پوزیٹیو ہونے کے معاملے سامنے آئے ہیں۔ موت بھی ہوئی ہے تو دوسری طرف بڑی تعداد میں لوگ کورونا ویکسین لے رہے ہیں لیکن کورونا ویکسین کا تجربہ ہونے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ اس سے فائدہ ہوگا یا نقصان۔

اس لیے کورونا ویکسین کو لے کر لوگوں میں بے چینی ہے۔ ابھی تک اس ویکسین کا لوگوں کو اعتماد نہیں ہوا۔ اس کے لیے سرکار کو بیداری لانے کی ضرورت ہے اور مخصوص قدم اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ کورونا ویکسین پر اعتماد ہو سکے۔

واضح رہے کہ گجرات محکمہ صحت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق گجرات میں 5389349 افراد کورونا ویکسین لگوا چکے ہیں۔ تاہم احمدآباد میں 23574 افراد نے کورونا کا ٹیکہ لگوایا ہے۔ اس کے علاوہ گجرات میں اب تک 288565 افراد کورونا سے نجات حاصل کر چکے ہیں لیکن کورونا وائرس کے سبب تک اب تک گجرات میں 4510 افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔ تاہم گجرات میں اب تک کورونا وائرس کے 3 لاکھ 5 ہزار 338 معاملے درج ہو چکے ہیں۔

اس مسئلے کو لے کر ای ٹی وی بھارت کی نمائندہ نے احمدآباد جوہاپورا میں موجود اربن ہیلتھ سینٹر کا جائزہ لیا اور ویکسین لینے والوں سے ان کے تجربات پوچھے گئے تو انہوں نے کہا کہ ہم نے یہاں آکر کورونا کا ٹیکہ لگوایا ہے اور اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا۔ تاہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کورونا وائرس سے بچنے کے لئے کوئی ویکسینیشن کرانا چاہیے۔

مزید پڑھیں:

گجرات میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ

وہیں جوہاپورا کے کاونسلر حاجی اسرار بیگ مرزا نے کہا کہ جوہاپورا کے اربن ہیلتھ سینٹر میں ہر روز سو سے زائد افراد ویکسینیشن کرانے آتے ہیں اور یہاں زیادہ تر مسلم ہی کورونا کی ویکسین لینے آ رہے ہیں، اس لیے یہ کہنا کہ مسلم کورونا کی ویکسین نہیں لے رہے یہ غلط ہوگا اور یہ سب مسلم برادری کے لوگوں کو بدنام کرنے کی شازس کی جا رہی ہے۔ اس لیے ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کی زیادہ سے زیادہ تعداد میں آکر کورونا کا ٹیکہ لگوائے، یہ ٹیکہ ہر انسان کے لیے بے حد ضروری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.