احمدآباد کا مکتم پورہ علاقہ مسلم اکثریتی علاقہ کہلاتا ہے۔ یہ علاقہ کافی پسماندہ اور پجھڑا ہوا ہے۔ یہاں کے لوگ آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور جمال پور علاقے میں کانگریس کے چار کاونسلر ہیں۔
جمال پور وارڈ نمبر 29 کہلاتا ہے۔ یہاں سال 2015 سے اب تک کانگریس کے چار کاونسلر ازرا قادری، رضیہ سید، عمران کھیڑا والا، اور شاہ نواز شیخ تھے۔ ان میں سے عمران کھیڑا والا فی الحال جمالپور کھاڑیہ وارڈ کے رکن اسمبلی بن چکے ہیں۔
نئی ووٹر لسٹ کے مطابق جمال پور میں 95 ہزار 646 سے زائد رائے دہندگان ہیں۔ ان میں سے ایک بڑی تعداد مسلم ووٹروں کی ہے۔ اسی علاقے سے بی جے پی، کانگریس، عام آدمی پارٹی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی اپنے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارنا شروع کردیا ہے۔ مسلم بیلٹ ہونے کی وجہ سے تمام پارٹیوں کی توجہ یہاں کے مسلم ووٹروں پر ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب جمال پور علاقے کا جائزہ لیا تو یہاں کے مقامی باشندوں نے علاقے کو بنیادی سہولیات سے یکسر محروم قرار دیا۔ عوام کے نزدیک اس علاقے میں پانی، گٹر، گندگی سب سے اہم مسائل ہیں۔
علاقے میں اسٹریٹ لائٹ کی کمی ہے۔ سڑکیں اب بھی اس علاقے میں صحیح نہیں ہیں۔ یہاں آلودگی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ لیکن کوئی کارپوریٹر، یہاں کا پُرسان حال نہیں ہے۔
واضح رہے کہ جمال پور میں بلدیاتی انتخابات میں امیدواروں کا اعلان ہوتے وقت رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا کی پسند کے امیدوار کو کانگریس سے ٹکٹ نہیں ملنے پر عمران کھیڑا والا نے استعفیٰ دے دیا تھا اور دوسرے دن استعفی واپس بھی لے لیا تھا۔ جمال پور کے عوام نے ان کے استعفیٰ کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کانگریس سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
جمال پور علاقے کی خواتین کا کہنا ہے کہ وہ اب ایسا امیدوار چاہتے ہیں جو ان کو بنیادی سہولیات کو فراہم کر سکے، ان کے مسائل کو حل کر سکے۔ وہ اب کام کرنے والے آدمی کو ہی وہ لوگ ووٹ دیں گے۔
گجرات کے بلدیاتی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے بھی اپنے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ ایسے میں کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ گجرات میں دہلی کا ماڈل لایا جائے اور وہ عام آدمی پارٹی کے امیدواروں کو اپنے علاقے کا کاؤنسلر بنتا دیکھنا چاہتے ہیں۔
ایسے میں عام آدمی پارٹی کے جمال پور کے امیدوار عزیر خان پٹھان نے کہا کہ ہم لوگوں کا اعتماد جیت کر اپنے اپنے علاقوں میں جیت حاصل کریں گے اور جمال پور میں جو بھی کام باقی ہیں، انہیں جلد از جلد پورا کریں گے۔
ان مسائل پر جب ہم نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی امیدوار رفیق شیخ سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ یہاں کانگریس کا راج ہونے کے باوجود عوام کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
ایم آئی ایم کے رہنما نے کہا کہ ایسے میں اگر ہم اس بار الیکشن میں کامیاب ہوتے ہیں تو یہاں کے عوام کو تمام بنیادی پریشانیوں کو حل کریں گے اور انہیں تمام طرح کی بنیادی سہولیات فراہم کریں گے۔ لوگ ایم آئی ایم پارٹی کی آمد سے بہت خوش نظر آ رہے ہیں۔
ایسے میں اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس علاقے سے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والا امیدوار عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرپاتا ہے یا نہیں۔