احمدآباد: گجرات میں یونانی طریقہ کار کے ساتھ ہورہی ناانصافی پر سی ایم کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔ اس تعلق سے ڈاکٹر یاسر قریشی نے کہا کہ حکومت نے آیوش وزارت میں یونانی طبی طریقہ کار کو شامل کیا ہے لیکن گجرات میں یونانی کے لیے کوئی کام نہیں کیا جا رہا ہے۔ آیوش کا یو یعنی یونانی اب تک پورا نہیں ہوا ہے۔ یونانی کے لیے اب تک گجرات میں ایک بھی کالج نہیں بنایا گیا۔ نہ ہی انسٹیٹیوٹ، جس کے سبب یہاں کے بچوں کو دوسری ریاستوں میں جاکر یونانی کی تعلیم حاصل کرنی پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سال پہلے تو 1997 میں گجرات کے سرکاری عہدوں پر یونانی کڈ ڈاکٹرز فائز تھے لیکن اس کے بعد سے اب تک کسی ڈاکٹر کو سرکاری محکمے میں یونانی کی پوسٹ نہیں دی گئی۔ چند سال قبل گورنمنٹ ہسپتالوں میں یونانی کے ڈاکٹر موجود تھے لیکن اس سے بعد کسی کو بھی ابھی سرکاری ہسپتالوں میں یونانی کا ڈاکٹر تک نہیں بنایا گیا اور جو طلباء یونانی کی تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں انہیں گجرات کے باہر جا کر یونانی کی ڈگری حاصل کرنا پڑرہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ باہر کے یونانی کالج میں داخلہ لینا پڑتا ہے۔ گجرات میں یونانی کے ساتھ ہو رہی ناانصافی کو لے کر ہم نے آواز اٹھائی اور ہم نے گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل کو ایک میمورنڈم سونپا اور مطالبہ کیا کہ گجرات میں یونانی کالج بنائیں جائیں۔ یونانی ڈاکٹرز کی تقرری کی جائے، ساتھ ہی یونانی طلبا کی مشکلات کو آسان کیا جائے تو وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے ہمیں یقینی دہانی کرائی کہ جلد ہی یونانی کی ترقی کے لیے کام کیا جائے گا اور آپ کے مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔