دراصل آل انڈیا مسلم ڈیولمپنٹ کونسل کے ذمہ دار محمد امتیاز نے گزشتہ دنوں دلی میں مسجد ون مومنٹ Masjid One Movement کا جمعیت علمائے ہند Jamiat Ulema-e-Hind کے قومی صدر مولانا محمود اسعد مدنی کے ہاتھوں سے آغاز کرایا تھا جبکہ پورے ملک میں اس مہم کو فروغ دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
اس ضمن میں گجرات جمعیت علمائے ہند Jamiat Ulema-e-Hind نے پہل کی ہے۔ جمیعت علمائے ہند گجرات کے جنرل سکریٹری نثار احمد انصاری نے بتایا کہ مسجد ون مومنٹ Masjid One Movement کا اصل مقصد مسجد کو تمام عوامی مسائل کے حل کا مرکز بناتے ہوئے اسلامی روایات کو زندہ کرنا ہے۔ مسجد کے ذریعہ ہی ایک عام مسلمان تک آسانی سے پہنچا جاسکتا ہے اور اس کے تمام دینی و دنیاوی مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔
گجرات جمعیت علماء ہند Jamiat Ulema-e-Hind کے جنرل سکریٹری نثار احمد انصاری نے بتایا کہ مساجد کے اطراف میں واقع علاقوں کے لوگوں کی فلاح و بہبود کےلیے مساجد سے ہی کام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسجد ون مومنٹ میں سب سے پہلے مختلف مساجد کے علاقوں میں رہنے والوں کا والینٹرز کے ذریعہ سروے کیا جائے گا۔ سروے میں عوامی مسائل پر خاص خیال کیا جائے گا اور بعد میں ان کے حل کےلیے کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ مسجد میں حکومت کی جانب سے چلائی جارہی اسکیمات سے فارمز دستیاب رہیں گے جبکہ لوگوں کی سہولت کےلیے آن لائین سرویس کا بھی اہتمام کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ حکومت کی اسکیمات سے فائدہ حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بچے غربتکی وجہ سے پڑھائی سے محروم ہیں انہیں تعلیمی امداد فراہم کی جائے گی اور مسجد میں بک بنک بھی قائم کیا جائے گا جس میں طلبا اپنی پرانی کتابیں جمع کراسکتے ہیں جس سے دیگر طلبا کو فائدہ ہوگا۔ اس سلسلہ میں گجرات ورکنگ کمیٹی کا اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں کچھ مساجد کا انتخاب عمل میں لایا گیا جہاں مسجد ون مومنٹ کا آغاز کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں والنٹئرس کو تربیت بھی دی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ مسجد ون مومنٹ کے ذریعے بیت المال، مائیکرو فائنانس، تعلیمی امداد فنڈ، کاؤنسلنگ، کیریئر گائیڈنس، فرقہ وارانہ ہم آہنگی، عوامی و اقلیتی بہبود کے لیے سرکاری و غیرسرکاری فلاحی اسکیموں کو عام لوگوں تک پہنچانے کےلیے بھی کام کیا جائے گا۔