ریاست گجرات کے ڈی جی پی شیوانند جھا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کورونا وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لیے 'گھر میں رہنے، سلامت رہنے' کے نعرے پر عمل کرنے کو کہا ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران ریاست کے نوجوان جھوٹے بہانے بنا کر گھر سے باہر نکل رہے ہیں۔ اب اگر ایسے باہر نکلتے نوجوانوں پکڑے گئے تو ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا اور لاک ڈاؤن کو توڑنے والے ایسے نوجوانوں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس سے طلبا کے کیریئر کو خطرہ پہنچ سکتا ہے۔ تاہم سوشل میڈیا میں اشتعال انگیز ویڈیو یا پوسٹ کرنے والوں کے خلاف بھی فوجداری مقدمہ درج کیا جائے گا۔
لاک ڈاؤن کے تناظر میں ریاست میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے میڈیا کو تفصیلات دیتے ہوئے شیوانند جھا نے کہا کہ اگر نوجوانوں کے خلاف جرم کا مقدمہ درج کیا گیا تو ان کی اعلی تعلیم، بیرون ملک سفر اور کیریئر پر نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ایسے نوجوانوں کے پاسپورٹ بھی منسوخ ہو سکتے ہیں۔ لوگوں میں بیداری لانے کے لیے احمدآباد پولیس نے ڈرون سے شوٹنگ کر ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے۔
شیوانند جھا نے ریاست کے شہروں اور قصبوں میں لاک ڈاؤن کے دوران شہریوں کو مکمل طور پر محفوظ رہنے کی اپیل کی ہے، تاہم اس دوران ڈرون اور سی سی ٹی وی کے ذریعہ نگرانی کی جا رہی ہے۔ اگر ڈرون اور سی سی ٹی وی میں اس طرح کی سرگرمیاں دکھائی دیتی ہیں تو پھر آئی پی سی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ اور وبائی امراض بیماری ایکٹ کے تحت بھی کاروائی کی جائے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز ویڈیو یا پوسٹس ڈالنے والوں کے خلاف فوجداری کا مقدمہ درج کر کاروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کی منتقلی سے پیدا ہونے والی صورتحال میں وزیر اعلی نے وزیر اعلی کی امدادی فنڈ میں شراکت کرنے کی اپیل پر گجرات کے آئی پی ایس آفیسرز ایسوسی ایشن سے ایک دن کی تنخواہ جمع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
لاک ڈاؤن کے دوران نوٹیفکیشن کی 608 خلاف ورزیوں اور کورنٹین کے 392 خلاف ورزیوں پر مجموعی طور پر 1000 مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ 1595 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور 3365 گاڑیاں ضبط کرلی گئ ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک مجموعی طور پر 3365 گاڑیاں ضبط کی گئیں ہیں، جن میں 3857 افراد کو نوٹیفیکیشن کی خلاف ورزی کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔