گزشتہ 25 فروری 2021 کو عائشہ نامی ایک نوجوان لڑکی نے اپنے شوہر کی ہراسانی کی وجہ سے احمدآباد کے سابرمتی ریور فرنٹ پر خودکشی کر لی تھی، عائشہ نے مرنے سے پہلے ایک ویڈیو ریکارڈ کی تھی جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھی۔ عائشہ کو خودکشی کرنے پر مجبور کرنے والے شوہر عارف خان کو احمدآباد کی خصوصی عدالت نے 10 سال کی سزا سنائی ہے۔ اس معاملے پر عائشہ کے وکیل اور والد نے احمدآباد میں ایک پریس کانفرنس کرکے عائشہ کی انصاف کی قانونی لڑائی کے بارے میں بتایا۔ lawyer Shoaib Bhoharia Press Conference on Ayesha Suicide Case
اس تعلق سے عائشہ کے وکیل شعیب بوہریا نے کہا کہ 'عائشہ کی شادی سنہ 2018 میں راجستھان کے رہائشی عارف خان سے ہوئی تھی، شادی کے بعد عائشہ کو اس کا شوہر اور اس کے سسرال والے جہیز کے لیے مسلسل ہراساں کیا کرتے تھے، عائشہ نے اپنے سسرال والوں کے خلاف وٹوہ پولیس اسٹیشن میں گھریلو تشدد کی بنیاد پر شکایت بھی درج کرائی تھی۔ 25 فروری 2021 کو عائشہ نے اپنے شوہر سے 72 منٹ بات کی جس میں عارف نے کہا تھا کہ اگر تم مرنا چاہتی ہو تو مر جاؤ اور ثبوت کے طور پر مجھے ویڈیو بھیج دینا۔' Husband jailed for 10 years in Ayesha suicide case
جس کے بعد عائشہ نے سابرمتی ریور فرنٹ سے ایک ویڈیو اپنے شوہر کو بھیجی جو سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوئی اور کچھ ہی دیر میں عائشہ نے سابرمتی ندی میں چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ جسے انصاف دلانے کے لیے عوام اور حکومت کا اہم رول رہا۔ 14 مہینے میں ہی اس کیس کا فیصلہ احمدآباد کی سیشن کورٹ میں سنایا گیا اور 23 گواہ اور بہت سے ثبوت کو مدنظر رکھتے ہوئے دفعہ 306 کے تحت عارف کو 10 سال کی سزا سنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم اس سزا سے مطمئن ہیں۔ عائشہ کو انصاف ملا ہے اور ایک مثال قائم کی گئی ہے۔ اب اگر عائشہ کا شوہر عارف خان کے وکیل اس سزا کو چیلنج کرنے کے لیے گجرات ہائی کورٹ جائیں گے تب بھی ہم اپنی مکمل قانونی لڑائی لڑیں گے اور وہاں سے بھی عائشہ کو انصاف دلائیں گے۔ وہیں اس موقع پر عائشہ کے والد لیاقت علی مکرانی نے کہا کہ 'عدالت نے ملزم کو دس سال قید کی سزا سنائی ہے اگر اس سے زیادہ اس معاملے کی کوئی سزا ہوتی تو وہ سزا عارف کو ملتی۔
- یہ بھی پڑھیں: Ayesha suicide case: عائشہ مجبور ہو گئی تھی مگر آپ مت ہونا، لیاقت علی مکرانی کا بیٹیوں کے نام پیغام
انہوں نے کہا کہ 'اگر اس معاملے میں اس کو پھانسی کی سزا ہوتی تو عدالت اسے پھانسی پر لٹکا دیتی ہم نے عدالت کے فیصلے کو قبول کیا ہے۔' عائشہ کے والد نے کہا کہ 'میری بیٹی نے معاشیات میں ایم اے کیا ہے وہ پی ایچ ڈی کرنا چاہتی تھی اور معاشرے کے لیے ایک مثال بننا چاہتی تھی اور آگے بڑھ کر وہ ملک کے لیے بھی کچھ کرنا چاہتی تھی لیکن سسرال والوں اور شوہر سے پریشان ہو کر عائشہ نے یہ قدم اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ 'اس کا شوہر دوسری شادی کرنا چاہتا تھا۔